1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سینکڑوں طالبان کا دیر میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر خونریز حملہ

22 اپریل 2011

افغانستان کی سرحد سے متصل پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں طالبان عسکریت پسندوں نے حملہ کرکے کم از کم 19 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے۔

تصویر: DW


فوجی ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں پانچ سے چھ سو کے درمیان عسکریت پسندوں نے حصہ لیا۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ عسکریت پسند مشرقی افغان صوبے کُنڑ سے پاکستان کے علاقے کُوز دیر میں داخل ہوئے اور ایک اسکول میں قائم سکیورٹی فورسز کی خرکئی پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع کا البتہ کہنا ہے کہ عسکریت پسند پاکستانی طالبان تھے جو خیبر پختونخوا کے ضلع دیر سے متصل قبائلی علاقے باجوڑ سے حملہ آور ہوئے تھے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا، ’’ ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ یہ باجوڑ سے کُنڑ گئے اور وہاں اپنے افغان ساتھیوں کی مدد سے حملہ آور ہوئے۔‘‘

علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہےتصویر: AP

ایک مقامی عہدیدار فضل کریم کے بقول اس چیک پوسٹ پر فرنٹیئر کانسٹیبلری اور مقامی سرحدی فورس کے اہلکار تعینات تھے۔ کریم کے بقول عسکریت پسندوں نے اس چیک پوسٹ پر کئی گھنٹوں تک بھاری اسلحے سے فائرنگ کی، ’’بہت سے سکیورٹی اہلکار فائرنگ کے اس تبادلے میں ہلاک ہوئے جبکہ پوسٹ پر قابض ہونے کے بعد انہوں نے وہاں پانچ زندہ بچ جانے والوں کے سر قلم کردیے۔‘‘

طالبان کے ایک ترجمان نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے چیک پوسٹ کا انتظام دوبارہ حاصل کرکے علاقے میں کرفیو نافذ کردیا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں