سینیٹر عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بم حملہ، پچیس افراد ہلاک
12 مئی 2017![Maulana Abdul Ghafoor Haideri](https://static.dw.com/image/18313084_800.webp)
دھماکے کے بعد حیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس حملے میں وہ بچ گئے لیکن یہ دھماکا انتہائی شدید نوعیت کا تھا۔ حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی۔ مستونگ میں ایک ہسپتال کے منتظم ڈاکٹر داد محمد کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد پچیس تک پہنچ گئی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔
مقامی پولیس اہلکار سفر خان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا یہ ایک خود کش بم حملہ تھا یا بم کہیں نصب کیا گیا تھا۔ سینیٹر عبدالغفور حیدری پاکستان میں کافی اثر و رسوخ رکھنے والی متعدد مذہبی سیاسی جماعتوں میں سے ایک جمیعت علمائے اسلام یا جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمان گروپ کہلانے والے دھڑے کے اعلیٰ عہدیداروں میں شامل ہیں۔
جے یو آئی (ایف) پر اس سے قبل بھی پاکستانی طالبان کی جانب سے حملے کیے جاتے رہے ہیں حالانکہ اس پارٹی کے بعض رہنما ماضی میں عسکریت پسندوں اور پاکستانی حکومت کے مابین بطور مذاکراتی رابطہ کار کوششیں بھی کرتے رہے ہیں۔