1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شارجہ: پاکستان کی بالا دستی برقرار، فتوحات کا عالمی ریکارڈ

طارق سعید، شارجہ 23 دسمبر 2013

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹرز کے حوصلوں میں بلا کی گرمی تھی۔ دو اعصاب شکن مقابلوں کے بعد انہوں نے تیسرے ایک روزہ میچ میں اپنی دھاک کچھ اس طرح بٹھائی کہ باؤلنگ کے بعد سری لنکا کی بیٹنگ بھی بری طرح پسپا ہوئی۔

تصویر: Karim Sahib/AFP/Getty Images

پاکستانی کپتان مصباح الحق نے میچ کے بعد بتایا کہ مسلسل تین میچوں میں تین سو پر تین سو بنانا مشکل ہوتا ہے اور سری لنکا کے ساتھ بھی یہی ہوا، ’’عمر گل کی باؤلنگ میں بڑا فرق تھا، اس نے ثابت کر دیا کہ وہ اب بھی میچ ونر ہے۔ جنید، آفریدی اور اجمل نے بھی اچھی باؤلنگ کی اور سری لنکا کو دباؤ سے نہیں نکلنے دیا۔‘‘

سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز سے جب اس ضمن میں استفسار کیا گیا تو ناکامی کا نزلہ بیٹنگ کے ساتھ فیلڈنگ پر بھی گرا۔ میتھیوز نے کہا کہ بیٹنگ اور فیلڈنگ نے ان کا سرنگوں کیا، ’’ تین سو ستائیس رنز کا تعاقب کرتے ہوئے ہمیں اچھی ابتدا کی ضرورت تھی مگر بدقسمتی سے ایسا نہ ہوپایا۔ ہماری فیلڈنگ اور بیٹنگ کا معیار پست تھا۔‘‘

گزشتہ تین برسوں میں موم کی ناک بنے رہنے کے بعد پاکستانی بیٹنگ کا جادو بھی اس سیریز میں سر چڑھ کر بول رہا ہے اور اس نے مسلسل تین بار تین سو کا ہندسہ عبورکیا۔ محمد حفیظ اور احمد شہزاد کا بلا جھرنوں کی طرح رنز برسا رہا ہے۔ حفیظ دو اور احمد ایک سینچری داغ چکے ہیں۔ اچانک پاکستانی بیٹنگ کا ڈی این اے کیسے تبدیل ہوا ؟ اس سوال پر کپتان مصباح نے کہا، ’’ایک تو یہاں حالات بیٹنگ کے لیے اچھے ہیں اور کسی بیٹسمین کے فارم میں واپس آنے کے لیے ایک اچھی اننگز درکار ہوتی ہے۔ یہاں حفیظ نے جو کارکردگی دکھائی ہے، وہ ٹیم کے لیے اچھا شگن ہے اور آئندہ ہم رنز کا تعاقب کرتے ہوئے بھی زیادہ پر اعتماد ہوں گے۔‘‘

عالمی ریکارڈ

شارجہ میں اٹھہترویں بار کامیابی نے پاکستان کے قدم چومے ہیں۔ یوں اس نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک مقام پر کسی ٹیم کی فتوحات کا عالمی ریکارڈ برابر کر دیا۔ اس سے پہلے آسٹریلیا سڈنی میں اٹھہتر کامیابیاں سمیٹ چکا ہے۔ اس بارے میں مصباح کا کہنا تھا، ’’ہم بہت خوش ہیں۔ شارجہ میں ہجوم ہماری حمایت کرتا ہے، اس لیے یہ ہمیں گھر کی طرح لگتا ہے اور ایسے لگتا ہے جیسے پاکستان کے کسی شہر میں کھیل رہے ہوں۔‘‘

اب دونوں ٹیمیں آخری دومیچوں کے لیے امارات کے دارالحکومت ابوظہبی کا رخ کر رہی ہیں، جہاں سیریز کا چوتھا معرکہ شیخ زید اسٹیڈیم میں پچیس دسمبر کو کرسمس کے موقع پر بپا ہوگا۔ سری لنکن کپتان میتھیز کا خیال ہے کہ وہ دن انکی ٹیم کے لیے مبارک ثابت ہوگا۔

کے میتھیوز کے بقول کرسمس ہم سب کے لیے اسپیشل ہے۔میں کوئی کیتھولک تو نہیں مگر یہ تہوار ہمیں پسند ہے اور یقینی طور پر اس روز کھیلنا مبارک ہوگا اور مجھے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔ ہمیں پاکستان کو ہرانے کے لیے مثبت سوچ اپنانا ہوگی کیونکہ وہ ایک متوازن ٹیم ہے۔

آئندہ میچوں کی بابت پاکستانی مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ابوظبی کی وکٹ بھی بیٹنگ کے لیے اچھی ہے، جس طرح پاکستانی بیٹسمین پر اعتماد ہیں ہم اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ابوظبی میں ماضی میں پانچ ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں، جن میں پاکستان نے چار اور مہمانوں نے ایک میں کامیابی حاصل کی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں