1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شارلی ایبدو کے خلاف کراچی میں احتجاجی مظاہرہ

کشور مصطفیٰ22 جنوری 2015

پاکستان کے آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑے شہر کراچی میں آج ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر فرانسیسی طنز نگار ہفت روزہ شارلی ایبدو میں چھپنے والے پیغمبر اسلام کے خاکوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

تصویر: Reuters/A. Hussain

18 ملین کی آبادی والے جنوبی بندر گاہی شہر میں ہونے والی اس احتجاجی مارچ کو پیرس میں شارلی ایبدو کے آفس پر سات جنوری کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے پاکستان میں سلسلہ وار مظاہروں میں اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اخبار شارلی ایبدو پر حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملہ آور مسلم مسلح انتہا پسند تھے اور ان کی تعداد دو بتائی گئی تھی اور وہ کلاشنکوف اور راکٹ لانچر سے لیس تھے۔ اُس واقع کے بعد سے اسلامی دنیا میں اس قسم کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر سخت غم و غصہ پایا گیا اور احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

جمعرات کو کراچی میں ہونے والے مظاہرے پر کڑی نظر رکھنے والے ایک انٹیلیجنس اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ " مظاہرین کی تعداد ہزاروں میں ہے" ۔ تاہم اُن کا کہنا تھا کہ کراچی کی 18 ملین کی آبادی کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ آج کے احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے والوں کی تعداد توقع سے کم ہی رہی۔

کراچی میں 16 جنوری کو بھی شارلی ایبدو کے خلاف مظاہرہ ہوا تھاتصویر: Reuters/A. Soomro

مظاہرین نے ہاتھوں میں سبز پرچم اُٹھا رکھے تھے جس پر روضہٴ رسول کی تصویر چھپی ہوئی تھی اور وہ شارلی ایبدو مردہ باد، توہین رسالت کے مرتکب مردہ باد" کے نعرے لگا رہے تھے۔ بہت سے مظاہرین نے ہاتھوں پر ایسے بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر توہین رسالت کرنے والوں کو قتل کرنے کا مطالبہ درج تھا۔

مظاہرین کے ایک لیڈر ثروت اعجاز قادری نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی ملک فرانس کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لے اور فرانس کے پاکستان میں متعین سفیر کو ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیتے ہوئے انہیں ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا جائے۔

پاکستان کے قریب ہر طبقے کی طرف سے شارلی ایبدو کی سخت مذمت کی گئی ہےتصویر: Reuters/A. Soomro

اُدھر جنوب مغربی شہر کوئٹہ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث نے بھی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی ریلی کی اور فرانسیسی پرچم کو نذر آتش کر دیا۔ مظاہرین میں ایک بڑی تعداد نوعمر افراد کی تھی جنہوں نے ایسے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر شارلی ایبدو کی مذمت اور توہین پیغمبر کرنے والوں کو پھانسی دینا لکھا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ احتجاج میں شریک مقررین نے کہا کہ وہ اپنے پیغمبر کی شان میں کسی قسم کی گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔

مشرقی شہر لاہور میں مختلف گروپوں سے تعلق رکھنے والے، جن میں لیبر یونین اور کلرکوں کی ایک سرکاری تنظیم سے تعلق رکھنے والے قریب 2000 مظاہرین نے فرانسیسی جریدے میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت پر سخت احتجاج میں حصہ لیا۔

پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سرحد پار افغانستان میں قریب 50 افراد نے کابل میں فرانسیسی سفارتخانے کے باہر شارلی ایبدو کے خلاف مظاہرے کیے۔ یہ مظاہرین،" فرانس تم شیطان ہو" کا نعرہ لگا رہے تھے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے چارلی ایبدو نے اپنے تازہ شمارے کے سرورق پر پیغمبر اسلام کا خاکہ شائع کیا تھا ۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں