1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی باغی دمشق میں داخل ہو گئے، صدر اسد ملک سے فرار

8 دسمبر 2024

طویل عرصے سے خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں حکومت مخالف باغیوں کا مسلسل پیش قدمی کرتا ہوا ایک گروپ اتوار آٹھ دسمبر کی صبح ملکی دارالحکومت دمشق میں داخل ہو گیا۔ اس گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر اسد دمشق سے فرار ہو گئے ہیں۔

باغیوں کے دمشق میں داخل ہونے کے بعد عام شہری خوشیاں مناتے ہوئے شہر میں مختلف مقامات پر جمع ہو گئے
باغیوں کے دمشق میں داخل ہونے کے بعد عام شہری خوشیاں مناتے ہوئے شہر میں مختلف مقامات پر جمع ہو گئےتصویر: AFP

دارالحکومت دمشق میں داخل ہونے سے پہلے حیات تحریر الشام نامی اس باغی گروہ کے جنگجوؤں نے شامی شہر حمص پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ شامی میڈیا نے بھی اطلاع دی ہے کہ صدر بشار الاسد اب دمشق میں نہیں بلکہ بیرون ملک جا چکے ہیں۔

حما پر قبضے کے بعد باغیوں کی اب حمص کی جانب ممکنہ پیش قدمی

مختلف خبر رساں اداروں کی دمشق سے ملنے والی رپورٹوں میں باغیوں کے ملکی دارالحکومت میں داخلے اور صدر اسد کے بیرون ملک چلے جانے کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شامی وزیر اعظم نے پیشکش کی ہے کہ وہ ملک میں پرامن انتقال اقتدار کے لیے تیار ہیں جبکہ دمشق کے ہوائی اڈے پر تعینات حکومتی فورسز بھی مبینہ طور پر وہاں سے رخصت ہو گئی ہیں۔

اسد حکومت کا خاتمہ، تمام قیدیوں کی رہائی

حیات تحریر الشام کے جو باغی گزشتہ دنوں کے دوران مسلسل پیش قدمی کرتے ہوئے مختلف شہروں پر قابض ہوتے جا رہے تھے، انہوں نے پہلے حما کو، پھر حمص کو اپنے قبضے میں لیا اور اب وہ دمشق پر بھی قابض ہو گئے ہیں۔

شامی اپوزیشن کا ایک جنگجو دمشق کے صدارتی محل کے اندر ایک دفتر میں بیٹھا ہواتصویر: Omar Sanadiki/picture alliance/AP

ملکی دارالحکومت میں داخلے کے بعد شام کے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے ان باغیوں کے ایک بیان میں آج اتوار کے روز کہا گیا کہ انہوں نے 24 برسوں سے برسراقتدار بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا ہے اور ملکی جیلوں میں قید تمام  قیدی رہا کر دیے ہیں۔

شامی باغی حما میں داخل ہو گئے

اس ویڈیو بیان میں باغیوں نے کہا، ''آمر حکمران اسد کے زوال اور دمشق شہر کی آزادی کے ساتھ شام اب تک آزاد ریاست ہے اور تمام شہریوں اور اپوزیشن جنگجوؤں کو مل کر جملہ ریاستی اداروں کی حفاظت کرنا چاہیے۔‘‘

شامی فوج نے بھی اسد حکومت کے خاتمے کی تصدیق کر دی

خبر رساں اداروں روئٹرز اور ڈی پی اے نے شامی فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی فوج کی اعلیٰ کمان نے بھی اپنے تمام افسران کو اطلاع کر دی ہے کہ ملک میں صدر بشار الاسد کا دور اقتدار ختم ہو گیا ہے۔

صدر اسد، ماضی میں لی گئی اس تصویر میں روسی صدر پوٹن کے ہمراہ، ملک سے فرار ہو گئے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کہاں گئے ہیںتصویر: SANA/AFP

ساتھ ہی ڈی پی اے نے بتایا کہ سرکاری فورسز کے اہلکاروں کو یہ بھی کہہ دیا گیا ہے کہ وہ ''اب سروس میں نہیں ہیں۔‘‘

عینی شاہدین کے مطابق آج اتوار کی صبح جب باغی دمشق میں داخل ہوئے، تو وہاں شامی فوج کی تعیناتی کے کوئی نشان نہیں تھے۔ اکثر فوجی چیک پوسٹیں خالی پڑی تھیں جبکہ وہاں زمین پر پھینکی ہوئی استعمال شدہ فوجی وردیاں پڑی تھیں اور بشار الاسد کے پوسٹر بکھرے ہوئے تھے۔

شامی خانہ جنگی میں کون کس کے خلاف لڑ رہا ہے، اور کیوں؟

یہ اطلاعات بھی ہیں کہ باغیوں کے دمشق میں داخلے اور صدر اسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد شہر کی سڑکوں پر عام شہریوں کو خوشیاں مناتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بہت سے ایسی ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں، جن میں دمشق میں عام شہری خوشیاں مناتے اور رقص کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

م م / ا ا (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی)

شام کے باغی جنگجوؤ کی تنظیم HTS کون ہے؟

01:45

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں