شام اقوامِ متحدہ کی نشست کی دوڑ سے فی الوقت دستبردار
12 مئی 2011شام نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی رکنیت سے دستبرداری سے متعلق فیصلے سے اقوامِ متحدہ کے ایشیائی اراکین کو آگاہ کردیا ہے۔ شام کے بجائے اب کویت اس رکنیت کے لیے امیدوار ہوگا اور شام سن دو ہزار تیرہ میں رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ کویت اور شام نے یہ رد و بدل باہمی اتفاق سے کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں کویت کے سفیر کا کہنا تھا: ’ہم نے صرف رکنیت حاصل کرنے کے لیے وقت میں رد و بدل کیا ہے۔ ہم ایک دوسرے کے خلاف نہیں جا رہے۔ شام دستبردار نہیں ہو رہا۔‘
شامی سفیر بشار جعفری کے مطابق شامی حکومت کا یہ فیصلہ ملک کی موجودہ کشیدہ صورتِ حال کے باعث نہیں ہے۔ ’ہم نے اپنی رکنیت کے لیے دو ہزار تیرہ کا انتخاب کیا ہے، جس کا تعلق ہماری ترجیحات سے ہے۔‘
تاہم اقوامِ متحدہ کے ذرائع کے مطابق شامی حکومت کی جانب سے جمہوریت پسند مظاہرین پر حکومتی تشدّد اور کریک ڈاؤن کے بعد مغربی حکومتوں نے ایشیائی بلاک پر دباؤ ڈالا کہ وہ اس اہم نشست کے لیے کسی دوسرے ملک کا نام پیش کریں۔ ایشیائی ممالک نے سوچ بچار اور باہمی اتفاق سے اس بار کویت کو تجویز کیا ہے۔
خیال رہے کہ بیس مئی کو اقوامِ متحدہ کے سالانہ اجلاس میں انسانی حقوق کی کونسل کی ایک تہائی خالی نشستوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔
شام میں حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ شامی حکومت مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کر رہی ہے جس کے باعث بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق ایسی صورتِ حال میں شام کا انسانی حقوق کی کونسل کا انتخاب لڑنا مضحکہ خیز ثابت ہو سکتا تھا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل