1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام: جہادیوں کا حملہ ناکام، بیس جنگجو مارے گئے

عاطف بلوچ22 دسمبر 2014

عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کو دو اہم مقامات پر پسپا کر دیا گیا ہے۔ شامی میں دیر الزور میں جہادیوں کے ایک حملے کو ناکام بنا دیا گیا جبکہ عراقی علاقے سنجار میں قابض ان جنگجوؤں کو مزید پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔

تصویر: Reuters/Massoud Mohammed

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کے دن اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے دیر الزور میں واقع فوجی ایئر بیس پر حملہ کیا، جسے ملکی فوج نے ناکام بنا دیا۔

بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں بیس جنگجو مارے گئے۔ دمشق حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ان ہلاک شدگان میں انیس شامی جبکہ ایک مراکش کا جنگجو تھا۔ فوجی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس کارروائی میں دو فوجی بھی ہلاک ہو گئے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی ایک غیر سرکاری ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ جہادیوں نے خونریز کارروائی کی لیکن وہ اس اہم فوجی اڈے پر کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے۔

کوہ سنجار کے متعدد علاقوں سے جہادیوں کا پسپا کر دیا گیا ہےتصویر: Reuters/Massoud Mohammed

عراق کی سرحد سے متصل اس علاقے کے زیادہ تر حصوں پر جہادیوں کا قبضہ ہے جبکہ دیر الزور کا فوجی اڈہ ایسا آخری اہم محاذ ہے، جہاں شامی فوج کنٹرول سنبھالے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں کے دوران آئی ایس کی جانب سے دوسری مرتبہ دیر الزور کی فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا گیا ہے

دوسری طرف اتوار کے دن کرد اور ایزدی فورسز نے مشرکہ کارروائی کے حتمی مرحلے میں سنجار کے پہاڑی علاقے پر قابض اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کو پسپا کر دیا ہے۔ اس مقام پر گزشتہ کئی دنوں سے گھمسان کی لڑائی جاری تھی۔ جہادیوں نے اگست میں ایک غیر متوقع کارروائی کرتے ہوئے اس علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا اور تب سے ہی یہ وہاں پر قابض تھے۔

کوہ سنجار کے کچھ حصوں پر ملنے والی اس کامیابی کو کرد اور عراقی فورسز کے لیے ایک انتہائی اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ حکمت عملی کے حوالے سے یہ علاقہ انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔

شام کو موصل سے ملانے والے اس علاقے پر پسپا ہونے کے نتیجے میں جہادیوں کی ایک اہم سپلائی لائن بھی ٹوٹ گئی ہے۔ اس دوران ان علاقوں میں فعال جہادیوں پر امریکی اتحادی ممالک نے فضائی حملے بھی کیے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں