’شام سے داعش کے جنگجو یورپ کے لیے روانہ‘: بیلجیم کو تنبیہ
15 جون 2016برسلز سے بدھ پندرہ جون کے روز ملنے والی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق بیلجیم کے دارالحکومت میں، جہاں یورپی یونین کے صدر دفاتر بھی ہیں، سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ملکی پولیس کو دہشت گردی کی نئی ممکنہ کارروائیوں کے خلاف ایک وارننگ ملی ہے۔
اس تنبیہ میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی بحران زدہ ریاست شام سے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے عسکریت پسندوں کا ایک گروہ ابھی حال ہی میں اس لیے یورپ کی طرف روانہ ہو گیا کہ ’بیلجیم اور فرانس میں نئے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی‘ کی جا سکے۔
اس بارے میں بیلجیم میں ممکنہ خطرات کے خلاف سکیورٹی اداروں کے ردعمل کو مربوط بنانے کے ذمے دار بحرانی مرکز کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس نے اس تنبیہ کے بعد پورے ملک میں پولیس فورس کو مزید چوکنا کر دیا ہے۔
ساتھ ہی اس بحرانی مرکز کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ اس نے ابھی ملکی پولیس کو خبردار تو کر دیا ہے تاہم ابھی تک خطرے کی سطح میں اضافے کا کوئی باقاعدہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔ روئٹرز کے مطابق اس وارننگ لیول میں اضافے کا براہ راست مطلب یہ لیا جاتا کہ ملک میں کسی بھی وقت کسی دہشت گردانہ کارروائی کا شدید خطرہ ہے۔
اس بارے میں بیلجیم کے ایک اخبار DH نے انسداد دہشت گردی کے ملکی مرکز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں کا ایک گروپ قریب دس روز قبل شام سے یورپ کی طرف سفر پر نکلا۔ اخبار کے مطابق، ’’آئی ایس کے عسکریت پسندوں کا یہ گروہ قریب ایک ڈیڑھ ہفتہ قبل شام سے یورپ جانے کے لیے نکلا اور اس کے ارکان پہلے ترکی اور پھر کشتیوں کے ذریعے یونان پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘
بیلجیم کے اس روزنامے نے مزید لکھا کہ یہ شدت پسند بغیر پاسپورٹوں کے سفر کر رہے ہیں اور یورپ پہنچنے کے بعد یونان سے آگے ان کی منزل فرانس اور بیلجیم ہو سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق اسے دستیاب معلومات میں یہ بات شامل نہیں کہ داعش کے جہادیوں کا یہ گروہ شام سے کس دن یا کس تاریخ کو روانہ ہوا۔
روئٹرز نے یہ بھی لکھا ہے کہ برسلز میں ملکی سکیورٹی اداروں میں سے ایک کے ایک اہلکار نے یہ تصدیق تو کر دی کہ پولیس کو ملنے والی تنبیہ میں کیا کہا گیا ہے تاہم بیلجیم کی وفاقی پولیس نے اس بارے میں کسی بھی تبصرے سے انکار کر دیا۔
روزنامہ DH نے یہ بھی لکھا ہے کہ آئی ایس کے یہ جنگجو شام سے رخصت ہوتے وقت مسلح تھے اور ان کا ارادہ تھا کہ دوران سفر وہ دو گروپوں میں تقسیم ہو جائیں گے، جن میں سے ایک کی منزل بیلجیم ہو گا اور دوسرے کی فرانس۔
اخبار کے مطابق بیلجیم میں ان عسکریت پسندوں کے ممکنہ حملوں کا ہدف کوئی شاپنگ سینٹر، فاسٹ فوڈ ریستوران یا پولیس اسٹیشن بھی ہو سکتا ہے جبکہ فرانس میں ممکنہ اہداف کے بارے میں پولیس کو ملنے والی تنبیہ میں کچھ نہیں کہا گیا۔
فرانس میں گزشتہ برس نومبر کی 13 تاریخ کو ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں 130 افراد مارے گئے تھے جبکہ برسلز میں اسی سال 22 مارچ کو شہر کے ہوائی اڈے اور میٹرو سسٹم پر کیے جانے والے خود کش بم حملوں میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔