1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام: مزید ہلاکتیں، عرب مشن کی میعاد بڑھنے کا امکان

21 جنوری 2012

جمعے کے روز بھی شام میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ عرب لیگ اتوار کے روز فیصلہ کرے گی کہ وہ شام سے اپنے معائنہ کار واپس بلا لے یا ان کے مینڈیٹ میں توسیع کر دے۔

عرب لیگ کا اہم اجلاس اتوار کو ہوگاتصویر: Reuters

قاہرہ میں عرب لیگ کے مرکزی دفتر سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق زیادہ تر عرب ممالک اس بات پر آمادہ نظر آتے ہیں کہ شام میں موجود مبصر مشن کی مدت میں اضافہ کر دیا جائے۔ خیال رہے کہ یہ مدت جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ختم ہو گئی تھی۔ عرب لیگ کے معائنہ کاروں کی شام میں موجودگی کے باوجود وہاں کشیدگی میں کمی نہ آ سکی۔ اس حوالے سے عرب مشن پر تنقید بھی کی گئی ہے۔

شام میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق جمعے کے روز بھی شامی حکومت کی جانب سے مخالفین پر کریک ڈاؤن جاری رہا۔ جمعے کی نماز کے بعد سرکاری فورسز نے کئی شہروں میں کارروائیاں کیں۔ ان پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

گزشتہ برس مارچ سے شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں اور کشیدگی کے دوران پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: dapd

اقوام متحدہ کے مطابق شام میں گزشتہ برس مارچ سے شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں اور کشیدگی کے دوران پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کی جانب سے جمہوریت پسندوں کے خلاف تشدد کے استعمال کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسد حکومت شام کو افراتفری کی جانب دھکیل رہی ہے جس سے ملک میں انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ سارکوزی نے عرب لیگ پر زور دیا ہے کہ وہ شام پر دباؤ میں اضافہ کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا ہے کہ یہ عالمی ادارہ شام کے مسئلے پر فیصلہ کن کارروائی کرے۔

غیر جانبدار مبصرین کے مطابق عرب لیگ کی طرح اقوام متحدہ بھی شام کے مسئلے پر منقسم نظر آتی ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ وہ شام کے خلاف کسی بھی ممکنہ بین الاقوامی کارروائی کو سلامتی کونسل میں ویٹو کر دے گا۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک پیر کے روز شام کے خلاف مزید اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔

ادھر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ امریکہ دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے پر غور کر رہا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں