1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں امریکی حملے میں داعش رہنما ہلاک

18 اپریل 2023

امریکی فورسز نے شام میں ہیلی کاپٹر حملے میں داعش کے ایک سینیئر رہنما کو ہلاک کردیا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ عبدالہادی محمود الحاجی مشرق وسطیٰ اور یورپ میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔

Afghanistan 2017 | Operation Resolute Support | US-Armee
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Operation Resolute Support Headquarters/Sgt. Justin T. Updegraff

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کوم) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی فورسز نے پیر کو علی الصبح "یک طرفہ ہیلی کاپٹر "حملہ کیا، جس میں عبدالہادی محمود الحاجی علی کو نشانہ بنایا گیا۔

بیان میں کہاگیا ہے، " 17اپریل بروز پیر کی صبح کو امریکی سینٹرل کمانڈ کی فورسز نے شام میں داعش کے ایک سینیئر رہنما عبدالہادی محمودالحاجی علی کو ہلا ک کردیا۔"

شام میں داعش کے حملے میں درجنوں افراد ہلاک

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عبدالہادی محمود الحاجی علی مشرق وسطیٰ اور یورپ میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔ اور ان کے خلاف یہ کارروائی داعش کی جانب سے بیرون ملک اہلکاروں کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہونے کے بعد انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر شرو ع کی گئی تھی۔

شام میں امریکی حملے میں داعش کا سرکردہ رہنما ہلاک

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں داعش کے دو دیگر کارکنان بھی مارے گئے۔ تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ سینٹ کوم میں کارروائی کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ البتہ کہا کہ اس کارروائی کے دوران کسی شہری یا امریکی فوجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

دو ہفتہ قبل بھی داعش کے ایک رہنما مارے گئے تھے

 شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ اس حملے میں ترکی کی سرحد سے ملحق شام کے شہر جرابلس سے کوئی 25کلومیٹر مغرب میں واقع السویدہ گاوں میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

برطانیہ سے سرگرم اس ادار ے نے کہا کہ اس حملے کے اصل ہدف کے علاوہ دو دیگر عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

امریکی حکام کے مطابق امریکی فورسز نے دو ہفتے قبل بھی شام میں حملہ کرکے داعش کے ایک سینیئر رہنما خالد ایاز احمد الجبوری کو ہلاک کر دیا تھا۔

صومالیہ میں امریکی کارروائی میں داعش رہنما ہلاک

سن 2014 کے بعد سے داعش نے عراق اور شام کے ایک بڑے علاقے پر اپنا کنٹرول قائم کرلیا تھا تاہم سن 2017کے اواخر میں اس کی شکست کے بعد سے اس کی گرفت کمزور ہوتی گئی لیکن اس کے کارکنان اب بھی شام اور عراق میں ہلاکت خیز حملے کرتے رہتے ہیں۔

سینٹ کوم کے ترجمان کرنل جوئے بوکینو نے ہیلی کاپٹر آپریشن کے بعد کہا، "ہمیں معلوم ہے کہ داعش مشرق وسطیٰ کے آگے بھی حملے کرنے کی چاہت رکھتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "پیر کے روز ہونے والی کارروائی سے خطے میں داعش کی سرگرمیوں کو خاطر خواہ دھچکا پہنچے گا لیکن  حملے کرنے کی اس کی صلاحیت پوری طرح ختم نہیں ہوگی۔"

داعش کی رکن کے والد اپنی بیٹی، نواسے کی واپسی کے لیے پر امید

03:29

This browser does not support the video element.

ج ا / ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں