شام میں امریکی کارروائی، اسلامک اسٹیٹ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک
16 مئی 2015ہفتہ 16 مئی کو امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں اس کمانڈر کے زیر قبضہ ایک ایزدی لڑکی کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے، جسے اس کمانڈر نے غلام بنا رکھا تھا۔
امریکی وزیردفاع ایش کارٹر نے اس کارروائی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہلاک کیا جانے والا کمانڈر ابو سیاف تھا۔ کارٹر نے بتایا کہ اس کارروائی میں کوئی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
امریکی قیادت میں اتحادی افواج گزشتہ برس سے عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی حملوں میں مصروف ہیں، تاہم یہ دوسرا موقع ہے کہ امریکی فوج نے اس طرز کا کوئی زمینی آپریشن کیا ہے۔ اس سے قبل اس شدت پسند تنظیم کے زیرقبضہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک کمانڈو ایکش کیا گیا تھا۔
اس سے قبل شامی حکومتی میڈیا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فورسز نے اسلامک اسٹیٹ کے ایک سینیئر کمانڈر سمیت 40 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس کمانڈر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ اس شدت پسند گروہ کی طرف سے آئل فیلڈز کے شعبے کی نگرانی کیا کرتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز حکومتی فورسز نے عمر آئل فیلڈ پر ایک بڑا حملہ کیا، جہاں ابو التیم السعودی کا ہلاک کر دیا گیا۔ یہ عسکریت پسند کمانڈر سعودی شہری تھا۔ فی الحال یہ بات واضح نہیں ہے کہ امریکا اور شامی حکومت کی جانب سے ایک ہی علاقے میں آپریشن کے درمیان کوئی تعلق ہے یا نہیں۔ کیوں کہ اس سے قبل امریکا متعدد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ شامی حکومت کے ساتھ کسی عسکری رابطے میں شامل نہیں ہے۔
عمر آئل فیلڈ پر اس حملے کی اطلاعات سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی دی ہیں۔ اس تنظیم نے یہ بتائے بغیر کہ یہ حملہ کس نے کیا، کہا ہے کہ اس حملے میں اسلامک اسٹیٹ کے 19 عسکریت پسند ہلاک ہوئے، جن میں سے 12 غیرملکی تھے۔
امریکی حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ابو سیاف اسلامک اسٹیٹ کا ایک اہم رہنما تھا، جو اس گروہ کے لیے تیل اور گیس کی فروخت کے معاملات کی نگرانی کرتا تھا۔ یہ بات اہم ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کو حاصل سرمائے کا زیادہ تر حصہ تیل اور گیس کی فروخت ہی پر مبنی ہے۔