1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا

5 اپریل 2013

عالمی امدادی ادارے ریڈ کراس نے شام کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں انسانی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور بعض علاقے تو مکمل تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

.
تصویر: Gaia Anderson

اقوام متحدہ کے مطابق، دو سال سے جاری خانہ جنگی میں تقریباﹰ ستر ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس جنگ میں ہونے والی تباہی کی وجہ سے لوگوں کو بجلی، پانی سمیت دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں فضائی اور میزائل حملوں کی وجہ سے صورت حال بہت تشویش ناک ہے۔ شام کو ملنے والی زیادہ تر امداد حکومتی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کی جارہی ہے۔

امدادی سامان کا قافلہتصویر: AFP/Getty Images

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے صدر پیٹر موئرر نے اپنے دورہ لبنان کے اختتام پر کہا ہے کہ شام میں تعینات امدادی کارکنوں نے گزشتہ دو ہفتوں میں اپوزیشن کے زیر قبضہ کئی علاقوں کے دورے کیے ہیں۔ ٫٫اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امدادی قافلوں کی ان علاقوں تک رسائی کے حوالے سے دمشق حکومت کے مؤقف میں تبدیلی واقع ہوئی ہے‘‘۔

موئرر نے کہا ان علاقوں میں، جہاں پر پہلے امدادی کارکنوں کو رسائی حاصل نہیں تھی، خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کی وجہ سے صورت حال بہت خراب ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تباہ حال علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی کی جلد ضرورت ہے۔

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی شام میں موجود شاخ کے رضاکاروں اور قافلوں کو خانہ جنگی کے فریقین کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ بہت سے رضاکاروں کو ہلاک کر دیا گیا یا پھر جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ موئرر نے اپیل کی کہ قافلوں کو بحفاظت اور بغیر کسی رکاوٹ کے تمام علاقوں تک امدادی سامان لے جانے کی اجازت دی جائے۔

انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے مطابق ، شامی تنازعہ میں مارچ کا مہنیہ اب تک ہلاکتوں کے اعتبار سے بدترین ثابت ہوا ہے۔ اس مہینے میں چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

zh/ai(Reuters)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں