شام میں جہادیوں پر امریکا کے تازہ حملے
27 ستمبر 2014شام میں پرتشدد کارروائیوں پر نظر رکھنے والے گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اتحادی طیاروں نے وسطی صوبے حمص اور رقہ میں اسلامی ریاست کے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
آبزرویٹری کے مطابق امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے حمص میں آئی ایس کے اہداف پر ہفتے کو پہلی مرتبہ حملہ کیا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ حمص میں جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اس فرنٹ لائن سے کافی دُور ہیں جہاں صدر بشار الاسد کی فورسز موجود ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ایک اور گروپ ’لوکل کوآرڈینیشن کمیٹیز‘ (ایل سی سی)کا بھی کہنا ہے کہ ہفتے کو مشرقی صوبے دیرالزور اور رقہ میں فضائی حملے کیے گئے ہیں۔
ایل سی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیرالزور کے مشرقی شہر میں طیاروں نے گندم کے کھیتوں پر بھی بمباری کی۔ اتحادی فورسز نے رواں ہفتے منگل کو شام میں جہادیوں پر حملے شروع کیے تھے۔ اس کا مقصد اسلامی ریاست کے شدت پسندوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے بالآخر ختم کرنا ہے۔ ان شدت پسندوں نے عراق اور شام کے متعدد سرحدی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی کی سرحد سے ملحق شام کے کرد اکثریتی علاقے عین العرب کے گرد بھی یہ حملے کیے گئے ہیں۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اس قصبے کے گرد فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔ اس علاقے کی جانب آئی ایس کی پیش قدمی کے بعد ایک لاکھ ساٹھ ہزار شہریوں نے سرحد عبور کر کے ترکی میں پناہ لی۔
سیریئن آبزرویٹری کے ساتھ ساتھ شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے منگل کو بھی عین العرب (کوبانی) کے گرد اتحادی فورسز کے فضائی حملوں کی اطلاع دی تھی۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے کوبانی کا محاصرہ مزید تنگ کر دیا ہے۔ دوسری جانب کرد فائٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جہادیوں کی پیش قدمی روکے ہوئے ہیں۔ عراق میں کرد انتظامیہ کے نائب وزیر خارجہ ادریس ناسان کے مطابق کوبانی کے گرد لڑائی جاری ہے۔
شام کے اعلیٰ کرد اہلکار نواف خلیل نے بھی ہفتے کو کیے گئے فضائی حملوں کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں کے نیتجے میں آئی ایس کے متعدد ٹینک تباہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ’’ہم بالکل آئی ایس کے خلاف لڑائی میں بین الاقوامی اتحاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ حالیہ حملوں میں عین العرب کے مشرق میں واقع قصبے علیشار کو نشانہ بنایا گیا جس پر جہادیوں کا قبضہ ہے۔