1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں جہادیوں پر امریکا کے تازہ حملے

ندیم گِل27 ستمبر 2014

امریکا کی سربراہی میں عالمی اتحاد نے شام میں دہشت گرد گروہوں کے اہداف پر فضائی حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق جہادیوں کو شام کے مشرقی علاقوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

تصویر: Reuters/U.S. Air Force/Senior Airman Matthew Bruch

شام میں پرتشدد کارروائیوں پر نظر رکھنے والے گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اتحادی طیاروں نے وسطی صوبے حمص اور رقہ میں اسلامی ریاست کے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

آبزرویٹری کے مطابق امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے حمص میں آئی ایس کے اہداف پر ہفتے کو پہلی مرتبہ حملہ کیا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ حمص میں جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اس فرنٹ لائن سے کافی دُور ہیں جہاں صدر بشار الاسد کی فورسز موجود ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ایک اور گروپ ’لوکل کوآرڈینیشن کمیٹیز‘ (ایل سی سی)کا بھی کہنا ہے کہ ہفتے کو مشرقی صوبے دیرالزور اور رقہ میں فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

ایل سی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیرالزور کے مشرقی شہر میں طیاروں نے گندم کے کھیتوں پر بھی بمباری کی۔ اتحادی فورسز نے رواں ہفتے منگل کو شام میں جہادیوں پر حملے شروع کیے تھے۔ اس کا مقصد اسلامی ریاست کے شدت پسندوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے بالآخر ختم کرنا ہے۔ ان شدت پسندوں نے عراق اور شام کے متعدد سرحدی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

جہادیوں نے شام کے علاقے رقہ کو اپنا ہیڈکوارٹر بنا رکھا ہےتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی کی سرحد سے ملحق شام کے کرد اکثریتی علاقے عین العرب کے گرد بھی یہ حملے کیے گئے ہیں۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اس قصبے کے گرد فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔ اس علاقے کی جانب آئی ایس کی پیش قدمی کے بعد ایک لاکھ ساٹھ ہزار شہریوں نے سرحد عبور کر کے ترکی میں پناہ لی۔

سیریئن آبزرویٹری کے ساتھ ساتھ شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے منگل کو بھی عین العرب (کوبانی) کے گرد اتحادی فورسز کے فضائی حملوں کی اطلاع دی تھی۔

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے کوبانی کا محاصرہ مزید تنگ کر دیا ہے۔ دوسری جانب کرد فائٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جہادیوں کی پیش قدمی روکے ہوئے ہیں۔ عراق میں کرد انتظامیہ کے نائب وزیر خارجہ ادریس ناسان کے مطابق کوبانی کے گرد لڑائی جاری ہے۔

شام کے اعلیٰ کرد اہلکار نواف خلیل نے بھی ہفتے کو کیے گئے فضائی حملوں کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں کے نیتجے میں آئی ایس کے متعدد ٹینک تباہ ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا: ’’ہم بالکل آئی ایس کے خلاف لڑائی میں بین الاقوامی اتحاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ حالیہ حملوں میں عین العرب کے مشرق میں واقع قصبے علیشار کو نشانہ بنایا گیا جس پر جہادیوں کا قبضہ ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں