1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر اقوام متحدہ کو تشویش

عاطف توقیر
22 مارچ 2018

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی خبروں پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ ’سنجیدہ نوعیت کے ان جرائم‘ کے سدباب کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

Munster - Vernichtung von chemischen Waffen GEKA
تصویر: Nigel Treblin/Getty Images

بدھ کے روز انتونیو گوٹیرش کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شامی فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات کو انتہائی خوف ناک قرار دیا گیا۔

’شمالی کوریا شام کو کیمیائی ہتھیار فراہم کر رہا ہے‘

روس دوہرے جاسوس پر حملے میں ملوث نہیں

اسد حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، حسن روحانی

سلامتی کونسل سے گوٹیرش کی یہ اپیل ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے منگل کو کیمیائی ہتھیاروں کی تخفیف کی عالمی تنظیم تنظیم OPCW کے سربراہ سے ملاقات کی۔ یہ تنظیم سن 2014ء سے اب تک شام میں زہریلی گیس سے کیے جانے والے 70 سے زائد حملوں کی تفتیش کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’سیکرٹری جنرل نے شام میں فریقین کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے مسلسل الزامات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’گو کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ناجائز اور ناقابل قبول عمل ہے، مگر ایسے واقعات کا سدباب نہ کرنا اور موثر جوابی اقدامات نہ اٹھانا بھی مساوی طور پر ناقابل قبول ہے۔‘‘

گوٹیرش نے سلامتی کونسل سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا کہ وہ ’یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس معاملے کے حل کی کوشش کرے۔‘‘

کیمیائی ہتھیاروں کی تخفیف کی عالمی تنظیم OPCW کے سربراہ احمت اومچو نے بتایا کہ مشرقی غوطہ میں حالی ہی میں متعدد ایسے واقعات پیش آئے ہیں، جن میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات عائد کیے گئے۔ شامی حکومت گزشتہ طویل عرصے سے محصور علاقے مشرقی غوطہ میں قبضے کے لیے بڑی عسکری کارروائیوں میں مصروف ہے۔

شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومتی فورسز کی پیش قدمی کے دوران چند دیہات پر زہریلی گیس کلورین کا استعمال کیا گیا۔

ازمچو نے کہا کہ  کلورین گیس کے استعمال کے الزامات کی تفتیش جاری ہے، تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا یہ گیس شامی فورسز نے استعمال کی یا باغی گروپوں نے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں