1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام پر حملہ ایک جرم ہے، ایرانی سپریم لیڈر

15 اپریل 2018

ایران کے سپریم لیڈر نے شام پر امریکا، فرانس اور برطانیہ کے فضائی حملوں کو ایک جرم قرار دیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے بھی شام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Zypern Britischer Kampfjet vor Einsatz
تصویر: picture-alliance/AP Photo/L. Matthews

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام پر مغربی طاقتوں کے حملے کو مجرمانہ فعل قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آئے گا۔ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا و فرانس کے صدور اور برطانوی وزیراعظم اس حملے کے مجرم ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ممالک عراق، شام اور افغانستان میں بھی ایسے جرائم سرزد کر چکے ہیں اور سب سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔

شام، امریکی فورسز دوبارہ حملے کے لیے ’ہردم تیار‘ ہیں، ٹرمپ

شامی کیمیائی ہتھیاروں کا پروگرام ’تباہ‘ کر دیا، امریکا

شام پر امريکا و اتحاديوں کی بمباری، عالمی سطح پر رد عمل جاری

شام ميں امريکا، فرانس اور برطانيہ کی مشترکہ فضائی کارروائی

حسن روحانی

ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی قیادت میں کیے جانے والے میزائل حملے حقیقت میں مشرق وسطیٰ میں مزید بربادی و تباہی کا سبب بنے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے حسن روحانی کے بیان کو رپورٹ کیا ہے۔ روحانی کے مطابق امریکا ان حملوں سے خطے میں اپنی موجودگی کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔ ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکی، برطانوی اور فرانسیسی حملوں کے بعد تہران حکومت کی شام کے لیے حمایت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام پر مغربی طاقتوں کے حملے کو مجرمانہ فعل قرار دیا ہےتصویر: khamenei.ir

پاسدارانِ انقلاب

ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک اعلیٰ اہلکار اور سیاسی امور کے شعبے کے نائب سربراہ یداللہ جوانی نے مغربی طاقتوں کی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ جوانی نے مزید کہا کہ ان حملوں کے بعد شام کی صورت حال میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوں گی اور اس کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوتی ہے۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ فضائی حملوں سے خطے میں جو منفی اثرات مرتب ہوں گے، وہ یقینی طور پر حملے کرنے والی قوتوں کے مفاد میں نہیں ہوں گے۔

 

ایرانی فوج

ایران کی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے شام کے وزیر دفاع علی عبداللہ ایوب کو ایرانی حمایت و تعاون کا یقین دلایا ہے۔ باقری کے مطابق ایران عوام اور فوج شام کی عوام کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ نے بھی ان حملوں کی مذمت کی تھی۔

پاکستان نے بھی شام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہےتصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

پاکستان

 اُدھر پاکستان نے بھی شام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ فریقین کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تحمل و برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس بیان میں شام کی جانب سے کیے گئے مشتبہ کیمیکل حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ازحد ضروری ہے کہ ان حملوں کی شفاف تفتیش فوری طور پرOPCW کی جانب سے کی مکمل کی جائے۔

ع ح ⁄  امت ا ⁄ روئٹرز

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں