1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام کے موضوع پراردن میں بین الاقوامی اجلاس

14 دسمبر 2024

عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ ہفتے کے روز اردن میں عالمی نمائندوں کے ساتھ شام کے موضوع پر ملاقات کر رہے ہیں، تاہم اس اجلاس میں شام کی جانب سے کوئی وفد شامل نہیں ہے۔

دمشق کے مرکز میں عوامی اجتماع
دمشق کے مرکز میں عوامی اجتماعتصویر: Yosri Aljamal/REUTERS

اردن میں شام کے موضوع پر عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جس میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد غیر یقینی صورت حال موضوع بحث ہے۔ اردن کی وزارت خارجہ کے مطابق اس اجلاس کا مقصد شام میں بشارالاسد کی طویل حکومت کے خاتمے کے بعد اس عبوری مرحلے میں مدد فراہم کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جانا ہے۔
اس اجلاس میں شام میں ایک جامع سیاسی عمل کا موضوع بھی زیربحث ہے، تاہم اس شورش زدہ ملک میں آئندہ کی حکومت میں تمام گروپوں کی نمائندگی موجود ہو۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اردن کے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سربراہی اجلاس میں اردن، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔

عرب ممالک کے یہ اعلیٰ عہدیدار اردن کے شہر اقابہ میں ترکوزیرخارجہ حکان فیدان اور امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس اجلاس میں یورپی یونین کے امورِ خارجہ کی مندوب کایا کالاس اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام گیر پیڈرسن بھی شرکت کر رہے ہیں۔

دمشق کے مرکز جشن کا سماںتصویر: OMAR HAJ KADOUR/AFP

شامی عسکری تنصیبات پر اسرائیلی حملے

شامی شورش پر نگاہ رکھنے والے مبصر گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ہفتے کی صبح دمشق اور اس کے مضافات میں متعدد فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد حالیہ چھ دنوں میں یہ اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی تازہ ترین فضائی کارروائی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیارورں نے دمشق کے نواحی علاقے بارزہ میں ایک عسکری سائنسی مرکز اور متعدد دیگر متعلقہ فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ دارالحکومت کے مضافات میں ایک فوجی ہوائی اڈے کو بھی ہدف بنایا گیا۔

آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ حملوں میں قالمون علاقے میں اسکڈ بیلسٹک میزائل کے گوداموں اور لانچرز کو بھی تباہ کیا گیا جب کہ راکٹوں، ہتھیاروں کے گودام اور پہاڑ کے نیچے قائم عسکری سرنگوں کو بھی تباہ کیا گیا۔

شام میں انتہا پسند باغی حمص میں داخل

03:03

This browser does not support the video element.


اس سے قبل جمعے کو اسرائیلی  طیاروں نے دمشق کے جبل قاسیون کی چوٹی پر موجود ایک میزائل بیس کو نشانہ بنایا تھا، جب کہ جنوبی صوبے سویدا میں ایک ہوائی اڈے اور حما صوبے  ایک دفاعی اور تحقیقی لیبارٹری پر بھی بمباری کی تھی۔

بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل نے شام کے فوجی مقامات پر سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے سے لے کر فضائی دفاعی نظام تک سب کچھ شامل تھا۔

ع ت، ع س (ڈی پی اے، روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں