1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہ رُخ خان کو ایک اور تنازعے کا سامنا

عابد حسین12 اگست 2014

بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار شاہ رُخ خان کو ایک باوردی خاتون پولیس اہلکار کے ساتھ اسٹیج پر ڈانس کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ شاہ رُخ خان کو بالی ووڈ کا کنگ خان بھی کہا جاتا ہے۔

تصویر: Johannes Eisele/AFP/Getty Images

بھارت کے اپوزیشن سیاستدانوں نے باوردی خاتون پولیس افسر کے ساتھ اداکار شاہ رخ خان کے ڈانس کو پولیس وردی کے وقار کے منافی قرار دیا ہے۔ بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس کے ریاست مغربی بنگال کے سربراہ اَدہِر رنجن چوہدری کا کہنا ہے کہ رقص کا یہ انداز باعثِ شرم ہے اور پولیس وردی کی کُھلم کُھلا تذلیل ہے کہ ایک باوردی پولیس افسر اسٹیج پر رقص کرتی پھرے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق رقص کے دوران جب سب انسپکٹر سامپا ہلدار کو شاہ رُخ خان نے اپنی بانہوں اٹھایا تو وہ زور زور سے قہقے لگا رہی تھیں۔

شاہ رُخ خان ایک تقریب میںتصویر: DW/P.M.Tewari

شاہ رُخ خان بھارتی ریاست مغربی بنگال کے برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔ وہ بھارت میں عام طور پر کنگ خان کےنام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ تقریب میں انہوں نے جس وقت مغربی بنگال کی خاتون سب انسپکٹر سامپا ہلدار کے ساتھ رقص شروع کیا تو اُس وقت ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی بھی موجود تھیں۔ یہ تقریب کولکتہ پولیس کے سالانہ ثقافتی پروگرام کا حصہ تھی۔ یہ رنگا رنگ ثقافتی تقریب کولکتہ کے نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی تھی۔

جس گانے پر شاہ رُخ خان نے سب انسپکٹر سامپا ہلدار کے ساتھ رقص کیا وہ مشہور فلم ’جب تک ہے جان‘ سے لیا گیا تھا۔ انڈین کانگریس کے ریاستی صدر اَدہِر رنجن چوہدری نے اس صورت حال اور ریاستی وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا دستور اِس کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی بھی باوردی اہلکار ڈانس کرتا پھرے۔ کانگریس کے رہنما کے مطابق خاتون پولیس افسر کو اسٹیج پر ڈانس کرنے کی اجازت دینے پر وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے بھارتی دستور کی خلاف ورزی کی ہے۔

خاتون پولیس افسر کے ڈانس پر بھارتی پولیس کے سابق افسران نے بھی تنقید کی ہے۔ کولکتہ پولیس کے سابق کمشنر نروپم سوم کے مطابق خاتون پولیس افسر نے وردی میں ڈانس کر کے وردی کے وقار کو تارتار کر دیا ہے۔ سوم کے مطابق انہوں نے کمشنری کے اپنے دور میں کسی پولیس اہلکار کو وردی میں ڈانس کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ نروپم سوم کے مطابق اگر خاتون پولیس افسر کو ڈانس ہی کرنا تھا تو وہ عام کپڑوں میں کرتی تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا۔ ایک اور سابق پولیس افسر سمیر گنگو پادائے کا بھی کہنا ہے کہ پولیس قوانین بھی وردی میں ڈانس کی ممانعت کرتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں