شراب نوشی کا شبہ، برطانیہ میں پاکستانی پائلٹ گرفتار
20 ستمبر 2013
پولیس نے انگلینڈ کے شمال میں لیڈز بریڈ فورڈ ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ایک پائلٹ کو بدھ کو حراست میں لیا تھا۔ تاہم گرفتاری کا اعلان جمعرات کو کیا گیا ہے۔ پی آئی اے نے پائلٹ کا نام عرفان فیض بتایا ہے۔ ایئرلائن کا کہنا ہے کہ انہیں فوری طور پر گراؤنڈ کر دیا گیا ہے اور اگر برطانیہ میں کسی جرم میں انہیں سزا ہوئی تو انہیں ملازمت سے فارغ کر دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قبل ازیں یہ واضح نہیں تھا کہ بدھ کی شام یہ گرفتاری کِن حالات میں ہوئی، پائلٹ کسی پرواز کی تیاری بھی نہیں کر رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب (بدھ کو) تقریباﹰ دس بجے لیڈز بریڈ فورڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پولیس طلب کی گئی تھی جہاں ایک پائلٹ کو شراب نوشی کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا: ’’54 سالہ ایک شخص حراست میں ہے جس کا تعلق پاکستان سے ہے۔‘‘
ائیرپورٹ انتظامیہ نے اس حوالے سے صرف اتنا بتایا کہ وہ اس واقعے سے آگاہ ہے اور یہ معاملہ پولیس کے پاس ہے۔ انتظامیہ نے مزید معلومات دینے سے انکار کر دیا۔ تاہم پی آئی اے کے ایک ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا: ’’برطانیہ سے گرفتاری کی خبر ملنے کے فوراﹰ بعد ہم نے پائلٹ عرفان فیض کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا اور ان پر جرم ثابت ہوا تو انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید بتایا: ’’پی آئی اے فیض کو کسی طرح کی قانونی مدد فراہم نہیں کرے گی اور وہ اپنے لیے وہاں اس طرح کی معاونت کا خود انتظام کریں گے۔‘‘
پی آئی اے کا شمار پاکستان کے ایسے سرکاری اداروں میں ہوتا ہے جن کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔ اس تناظر میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے رواں ماہ قبل ازیں اس کے 26 فیصد حصص نجی شعبے کو فروخت کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس ایئرلائن کی انتظامیہ کو نقصانات کم کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ اسے فروخت کے لیے تیار کیا جا سکے۔ نواز شریف اقتصادی بحالی کو اپنی اوّلین ترجیح قرار دے چکے ہیں۔