شطرنج کی عالمی چیمپیئن شپ کا آغاز
25 اپریل 2010شطرنج کی بساط یورپی ملک بلغاریہ میں بچھی ہوئی ہے اور گزشتہ روز سے شروع ہونے والی عالمی چیمپیئن شپ میں بھارت کے دفاعی چیمپیئن وشواناتھن آنند کو بلغاریہ کے شاطر کی جانب سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ اس چیمپیئن شپ میں چالیس سالہ چیمپیئن آنند کو ابتدا میں اس لئے بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے کہ آتش فشاں کے راکھ اور دھوئیں کے باعث وہ جرمن شہر فرینکفرٹ میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ ایک بار وہ اپنے سفر کی ذہنی کوفت کو ختم کر لیں، تب وہ شطرنج کی بساط پر جاری مقابلوں میں یکسوئی حاصل کر سکیں گے۔
عالمی چیمپیئن شپ کے مقابلوں کا باقاعدہ آغاز ہفتہ سے ہوا۔ پہلی گیم میں میزبان ملک کے ویزلین ٹاپالوف نے سفید مہروں کے ساتھ بھارتی دفاعی چیمپیئن کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی۔ ٹاپالوف کو یہ کامیابی تیسویں چال میں حاصل ہوئی، جب آنند کو اپنے بادشاہ کے دفاع میں مشکلات پیش آ رہی تھیں۔ آنند سیاہ مہروں کے ساتھ مناسب دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ اس طرح ٹاپالوف کو بارہ گیم پر مشتمل عالمی چیمپیئن شپ میں ایک صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ اب اگلی گیم میں آنند سفید مہروں سے کھیلیں گے اور ٹاپالوف کا دفاع خاص طور پر دیکھنے کے لائق ہو سکتا ہے۔ ٹاپالوف اور آنند کے درمیان چیمپیئن شپ کی دوسری گیم کا انعقاد اتوار کو ہو رہا ہے۔
عالمی چیمپیئن شپ میں جو بھی کھلاڑی پہلے ساڑھے چھ پوائنٹ حاصل کر لے گا، وہ نیا عالمی چیمپیئن بن جائے گا۔ جیتنے پر ایک پوائنٹ اور گیم برابر رہنے پر دونوں کھلاڑیوں کو آدھا آدھا پوائنٹ دیا جاتا ہے۔ اگر بارہ گیم کے بعد میچ برابر رہتا ہے تو پھر چیمپیئن شپ کے نتیجے کے لئے چار تیز رفتار شطرنج مقابلے کھیلے جائیں گے۔
بلغاریہ کے پینتیس سال گرینڈ ماسٹر ویزلین ٹاپالوف شطرنج کے سابقہ عالمی چیمپیئن ہیں۔ وہ اس وقت عالمی درجہ بندی میں دوسرے مقام پر ہیں۔ وہ سن دو ہزار پانچ میں عالمی چیمپیئن بنے لیکن اگلے ہی سال روس کے گرینڈ ماسٹر ولادی میرکرامنک سے شکست کھا گئے تھے۔ اس ہار کے بعذ ٹاپالوف نے روسی گرینڈ ماسٹر پر مقابلوں کے دوران غیر روایتی اور غلط انداز استعمال کرنے کے الزامات عائد کئے تھے۔ وہ مسلسل عالمی درجہ بندی میں پہلے اور دوسرے مقام پر رہتے چلے آ رہے ہیں۔ رواں سال جنوری میں وہ ڈنمارک کے حیران کن نوعمر انیس سالہ گرینڈ ماسٹر ماگنوس کارلسن کے شاندارکھیل کے باعث دوسری پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ آنند سے عالمی چیمپیئن شپ کھیلنے کا اعزاز ٹاپالوف نےامریکی گرینڈ ماسٹر گاتا کامسکی کو ہرا کر حاصل کیا تھا۔
بھارت کے شطرنج کے ممتاز کھلاڑی وشواناتھن آنند عالمی مقابلوں میں دفاعی چیمپیئن ہیں۔ وہ پہلی بار سن انیس سو اٹھاسی میں گرینڈ ماسٹر بنائے گئے تھے۔ وہ اس وقت شطرنج کے تین مختلف انداز ناک آؤٹ، ٹورنامنٹ اور انفرادی میچوں میں عالمی چیمپیئن شپ جیتنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔ وہ سن دو ہزار سات سے عالمی چیمپیئن چلے آ رہے ہیں۔
گاتا کامسکی روسی علاقے تاتارستان سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اب وہ امریکی شہری ہیں۔ اُن کا اصل نام گاتا اللہ رستم اوگلی صابروف ہے۔ وہ انیس سو نواسی میں اپنے والد کے ساتھ امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی