شلس کا دورہ اٹلی: مہاجرين سے ہمدردی يا انتخابی مہم؟
عاصم سلیم
27 جولائی 2017
جرمنی ميں سوشل ڈيموکريٹس کی کے رہنما مارٹن شلس نے يورپی رياستوں پر زور ديا ہے کہ انہيں مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے ليے اٹلی کی مدد بڑھانی چاہيے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Gambarini
اشتہار
شلس نے مائکرو بلاگنگ کی ويب سائٹ ٹوئٹر پر پيغام لکھا، ’’ہميں جلدی سے اٹلی کی مدد کرنی چاہيے۔‘‘ سوشل ڈيموکريٹک پارٹی یا ايس پی ڈی کے رہنما اور ستمبر ميں ہونے والے عام انتخابات ميں جرمن چانسلر انگيلا ميرکل کے حريف مارٹن شلس نے يہ بيان گزشتہ روز سامنے آنے والے يورپی عدالت برائے انصاف کے فيصلے کے تناظر ميں ديا۔ عدالت نے چند مشرقی يورپی رياستوں کی طرف سے معاملہ اٹھائے جانے پر مہاجرين کی رکن ممالک ميں تقسيم کی يورپی يونين کی اسکيم کے حق ميں فيصلہ سنايا۔ قبل ازيں ہنگری اور سلوواکيہ نے اس اسکيم کو عدالت ميں چيلنج کر ديا تھا کيونکہ يہ دونوں ملک اپنے ہاں تارکين وطن کو پناہ دينے کے حق ميں نہيں ہيں۔
یورپ کے خواب دیکھنے والوں کے لیے سمندر قبرستان بن گیا
مائیگرنٹ آف شور ايڈ اسٹيشن نامی ايک امدادی تنظيم کے مطابق اس کی کشتی ’فِينِکس‘ جب گزشتہ ہفتے چودہ اپریل کو مختلف اوقات میں سمندر ميں ڈوبتی دو کشتیوں تک پہنچی تو کبھی نہ بھولنے والے مناظر دیکھے۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
بہتر زندگی کی خواہش
اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق بہتر زندگی کی خواہش رکھنے والے 43،000 تارکین وطن کو رواں برس سمندر میں ڈوبنے سے بچایا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق افریقی ممالک سے تھا۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
آنکھوں میں خوف کے سائے
ڈوبنے سےبچ جانے والا ایک مہاجر بچہ فینکس کے امدادی اسٹیشن پر منتقل کیا جا چکا ہے لیکن اُس کی آنکھوں میں خوف اور بے یقینی اب بھی جوں کی توں ہے۔ اس مہاجر بچے کو وسطی بحیرہ روم میں لکڑی کی ایک کشتی ڈوبنے کے دوران بچایا گیا تھا۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
کم سن بچہ سمندر کی گود میں
رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو فونیکس کشتی کے عملے نے ایک چند ماہ کے بچے کو اُس وقت بچایا جب کشتی بالکل ڈوبنے والی تھی۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
عملے کی مستعدی
لیبیا کے ساحلوں سے دور بحیرہ روم کے وسطی پانیوں میں ہچکولے کھاتی لکڑی کی ایک کشتی سے ایک بچے کو اٹھا کر فونیکس کے امدادی اسٹیشن منتقل کرنے کے لیے عملے کے اہلکار اسے اوپر کھینچ رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
امدادی اسٹیشن پر
مالٹا کی غیر سرکاری تنظیم کے جہاز کے عرشے پر منتقل ہوئے یہ تارکین وطن خوشی اور خوف کی ملی جلی کیفیت میں مبتلا ہیں۔ انہیں رواں ماہ کی چودہ تاریخ کو ایک ربڑ کی کشتی ڈوبنے پر سمندر سے نکالا گیا تھا۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
سمندر میں چھلانگیں
’مائیگرنٹ آف شور ایڈ اسٹیشن نامی‘ امدادی تنظيم کے مطابق اس کی کشتی ’فِينِکس‘ جب سمندر ميں مشکلات کی شکار ايک ربڑ کی کشتی تک پہنچی تو اس پر سوار مہاجرين اپنا توازن کھونے کے بعد پانی ميں گر چکے تھے۔ انہيں بچانے کے ليے ريسکيو عملے کے کئی ارکان نے سمندر ميں چھلانگيں لگا ديں۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
میں زندہ ہوں، یقین نہیں آتا
امدادی کارروائی کے نتیجے میں بچ جانے والے ایک تارکِ وطن نے سمندر سے نکالے جانے کے بعد رد عمل کے طور پر آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیے۔ اسے اپنے بچ جانے کا یقین نہیں ہو رہا تھا۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا
خبر رساں ادارے روئٹرز کے فوٹو جرنلسٹ ڈيرن زيمٹ لوپی بھی ’فِينِکس‘ پر سوار تھے۔ انہوں نے ريسکيو کی اس کارروائی کو ديکھنے کے بعد بتایا، ’’ميں پچھلے انيس سالوں سے مہاجرت اور ترک وطن سے متعلق کہانياں دنيا تک پہنچا رہا ہوں، ميں نے اس سے قبل کبھی ايسے مناظر نہيں ديکھے جو ميں نے آج ديکھے ہيں۔
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi
8 تصاویر1 | 8
مارٹن شلس آج اٹلی کا دورہ کر رہے ہيں جہاں وہ دارالحکومت روم ميں وزير اعظم پاؤلو جينٹيلونی سے ملاقات کريں گے۔ اس ملاقات ميں دونوں رہنما مہاجرين کی آمد ميں اضافے کے حوالے سے اٹلی کو درپيش مسائل پر تبادلہ خيال کريں گے۔ واضح رہے کہ اس سال اب تک ہزاروں تارکين وطن ليبيا کے راستے اٹلی پہنچ چکے ہيں اور اطالوی حکام بارہا يہ احتجاج کرتے آئے ہيں کہ ديگر يورپی ممالک اس معاملے سے نمٹنے ميں زيادہ مدد فراہم نہيں کر رہے۔ مارٹن شلس روم ميں وزير اعظم جينٹيلونی سے ملاقات کے بعد جنوبی جزيرے سسلی بھی جائيں گے ، جہاں وہ ايک مہاجر کيمپ کا دورہ کريں گے۔
قبل ازيں گزشتہ روز ہی جرمن چانسلر ميرکل نے بھی اطالوی وزير اعظم سے بذريعہ ٹيلی فون رابطہ کيا تھا۔ ميرکل کے ترجمان نے بتايا کہ اس گفتگو ميں چانسلر نے اس بات کی يقين دہانی کرائی کہ برلن حکومت بڑی تعداد ميں مہاجرين کی آمد سے نمٹنے اور ليبيا ميں انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائيوں پر زور دينے ميں اٹلی کے ساتھ ہے اور متعلقہ حکام کی ہر ممکن طريقے سے مدد کی جائے گی۔
يہ امر اہم ہے کہ اس پيش رفت کا جرمنی کی داخلی سياست سے بھی تعلق ہے۔ ستمبر ميں ہونے والے انتخابات ميں مارٹن شلس چانسلر بننے کے خواہاں ہيں جبکہ انگيلا ميرکل بطور ملکی چانسلر اپنی چوتھی مدت کے تعاقب ميں ہيں۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق حاليہ دنوں ميں انگيلا ميرکل کو زيادہ عوامی حمايت حاصل ہے۔ ايسے ميں مارٹن شلس نے مہاجرين کے بحران کا معاملہ اٹھايا ہے اور وہ چانسلر ميرکل کی پاليسيوں پر تنقيد کر چکے ہيں۔
سینکڑوں تارکین وطن کو بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچا لیا گیا