1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی آئرلینڈ کے نوبل انعام یافتہ رہنما ڈیوڈ ٹرمبل چل بسے

26 جولائی 2022

ڈیوڈ ٹرمبل نے شمالی آئرلینڈ کے اس 30 سالہ تشدد کو ختم کرنے میں بڑا اہم کردارادا کیا تھا، جس میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور آئرش وزیر اعظم نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

UK David Trimble
تصویر: Matthew Lloyd/Getty Images

ڈیوڈ ٹرمبل شمالی آئرلینڈ کے حوالے سے سن 1998 کے گڈ فرائیڈے معاہدے کے اہم معماروں میں سے ایک تھے، جن کا 77 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی امن مساعی پر انہیں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا اور امن معاہدے کے بعد وہ شمالی آئرلینڈ کے پہلے وزیر اعظم بنے تھے۔

ان کی 'السٹر یونینسٹ پارٹی' (یو یو پی) نے ایک بیان میں کہا، ''انتہائی افسوس کی بات ہے کہ لارڈ ٹرمبل کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مختصر علالت کے بعد پرسکون انداز میں آج انتقال کر گئے۔''

گڈ فرائیڈے معاہدے میں کردار کے لیے نوبل انعام

گڈ فرائیڈے کے معاہدے نے ہی نسل و قوم پرستی پر مبنی 30 سالہ اس تشدد کو ختم کرنے اور خطے میں امن قائم کرنے میں مدد کی تھی، جس میں تقریباً 3,600 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے لیے ٹرمبل اور آئرش قوم پرست رہنما جان ہیوم کو سن 1998 میں مشترکہ طور پر نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔

 آئرش اتحاد کے خواہاں کیتھولک قوم پرستوں اور برطانیہ کے ساتھ رہنے کے خواہشمند برٹش نواز پروٹسٹنٹ کے درمیان جاری تشدد کو ختم کرنے میں ان کے کردار کا اعتراف کیا گیا تھا۔ اس امن معاہدے سے کئی دہائیوں سے جاری تشدد کا خاتمہ ہو گیا، جسے ''مشکلات'' کا نام دیا گیا تھا۔

ان کی قیمتی میراث کو یاد کیا گیا 

اس موقع پر آئرش وزیر اعظم مائیکل مارٹن نے امن مذاکرات میں ادا کیے گئے ان کے، ''اہم اور دلیرانہ کردار'' کو یاد کیا، جب کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے انھیں ''برطانوی اور بین الاقوامی سیاست کا قد آور رہنما'' قرار دیا۔

سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے ایک بیان میں کہا، ''مذاکرات کے دوران وقتاً فوقتاً انہوں نے سیاسی طور پر فائدہ اٹھانے کے مقابلے میں مشکل ترین انتخاب کیے، کیونکہ ان کا نظریہ تھا کہ آنے والی نسلیں تشدد اور نفرت سے آزاد ہو کر پروان چڑھنے کی مستحق ہیں۔''

تصویر: Charles McQuillan/Getty Images

ٹرمبل کے ایک سیاسی حریف ایڈمز نے بھی ان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ''جب ڈیوڈ نے گڈ فرائیڈے معاہدے کے لیے مذاکرات میں السٹر یونینسٹ پارٹی کی قیادت کی، تو انہیں بہت دشوار چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا اور اپنی پارٹی کو اس پر دستخط کرنے پر آمادہ کیا۔ اس کا سہرا ان کے سر ہے انہوں نے اس معاہدے کی حمایت کی۔ میں اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔''

شمالی آئرلینڈ میں کشیدگی

ٹرمبل کی موت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب شمالی آئرلینڈ میں ایک نئی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ آئرش قوم پرست جماعت شن فین نے مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم، ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی (ڈی یو پی) نے ان کے ساتھ مل کر اس وقت تک حکومت بنانے میں مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے جب تک کہ اس پروٹوکول، جو برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے تناظر میں شمالی آئرلینڈ میں تجارت کو کنٹرول کرتا ہے، کو ہٹا نہیں دیا جاتا۔

 وہ اس حوالے سے برطانوی حکومت کے کسی بھی اقدام کے حامی ہیں جس کا اس پروٹوکول پر مکمل اختیار ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

نن اور پولیس افسر کا مقابلہ

00:25

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں