شمالی اور جنوبی کوریا میں تناؤ میں اضافہ
16 اکتوبر 2010روان ہفتے جمعرات کے روز امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا کے بحری اور جنگی طیاروں کی مشترکہ مشقیں تو بغیر کسی مسئلےکے ختم ہوگئیں لیکن اس نے ایک مرتبہ پھر خطے میں کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ جنوبی کوریا نے پہلی مرتبہ اس طرز کی جنگی مشقوں میں اتنے بھرپور انداز سے شرکت کی ہے۔ پیونگ یانگ حکومت کے مطابق جنوبی کوریا کی ’امریکہ نواز‘ حکومت نے یہ اقدام کر کے مذاکرات کے ذریعے مصالحت کے راستے بند کر دیئے ہیں۔ شمالی کوریا کے مطابق ’یہ اقدام جنگ کا اعلان ہے۔ ‘
شمالی کوریا کی حکومت نے ایک اور بیان میں کہا کہ اگر امریکہ کی جانب سے جنگی مشقوں اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری رہا، تو پیونگ یانگ اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کرے گا۔ شمالی کوریا کی فوج کا شمار پہلے ہی دنیا کی بڑی فوجوں میں ہوتا ہے۔ جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کی جانب سے کی جانے والی ان مشقوں کا ہدف کوئی دوسرا ملک نہیں تھا لیکن شمالی کوریا نے الزام عائد کیا کہ اس کا مقصد’’ کمیونسٹ حکومت کی جنگی صلاحیت کا اندازہ لگانا تھا اور یہ کہ جنگ کی صورت میں وہ کس طرح ہماری بندرگاہوں کو بند کر سکتے ہیں اور کس طرح وہ ہمارے جنگی بحری جہازوں کا پتہ چلا سکتے ہیں۔‘‘
شمالی کوریا کے حکام نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے اشتعال انگیزی اور کشیدگی میں اضافے کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ اس سے قبل سیول حکومت اس طرح کی جنگی مشقوں سے دور ہی رہی ہے لیکن شمالی کوریا کی جانب سے دوسرے جوہری ٹیسٹ کرنے اور مارچ میں جنوبی کوریا کی نیوی کے ایک بحری جہازکی غرقابی کے بعد سے اس نے مشقوں میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس حادثے میں جنوبی کوریا کے 46 سیلرز ہلاک ہوئے تھے اور سیول حکام نے اس کا الزام شمالی کوریا پرعائد کیا تھا۔
شمالی کوریا نے دھمکی دی ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے مشترکہ سرحد پر پروپگینڈا مہم شروع کی، تو اس جواب فوجی کارروائی کی صورت میں دیا جائے گا۔ شمالی کوریا نے دھمکی دی ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے مشترکہ سرحد پر پروپگینڈا مہم شروع کی، تو اس جواب فوجی کارروائی کی صورت میں دیا جائے گا۔
دوسری جانب شمالی کوریا نے دھمکی دی ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے مشترکہ سرحد پر پروپگینڈا مہم شروع کی، تو اس جواب فوجی کارروائی کی صورت میں دیا جائے گا۔ پیونگ یانگ حکام کے مطابق لاؤڈ اسپیکرز سے ذریعے پیغامات کی تشہیر شمالی کوریا کی فوج کے خلاف اقدام سمجھا جائے گا۔ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے گزشتہ ہفتےکہا تھا کہ اگر شمالی حصے نے سرحد پرکسی اشتعال انگیزی کی تو وہاں لاؤڈ اسپیکرز نصب کر دیئے جائیں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : عاطف توقیر