شمالی عراق ميں کُرد فورسز جنگی جرائم کی مرتکب ہو سکتی ہيں
20 جنوری 2016نيوز ايجنسی روئٹرز کی اربيل سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق کُرد فورسز نے شمالی عراق ميں عرب نژاد شہريوں کے ہزاروں مکانات بل ڈوزروں، دھماکوں اور ديگر طريقے استعمال کرتے ہوئے تباہ کر ديے ہيں۔ يہ انکشاف بدھ بيس جنوری کو انسانی حقوق کے ليے سرگرم اِس تنظيم کی جانب سے جاری کردہ ايک رپورٹ ميں کيا گيا ہے۔
رپورٹ ميں لکھا ہے کہ ايمنسٹی کو ايسے شواہد ملے ہيں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس عراق کے ايک تہائی حصے پر قابض ہو جانے والی دہشت گرد تنظيم داعش کی مبينہ حمايت کے سبب مقامی عرب کميونٹيوں سے بدلے کے طور پر اُنہيں وہاں سے ہٹانے کے ليے باقاعدہ مہم جاری ہے۔ کُرد فورسز پيش مرگہ نے بعد ازاں امريکی قيادت ميں جاری فضائی حملوں کی مدد سے داعش کے جنگجوؤں پسپا کر دیا تھا۔
ايمنسٹی انٹرنيشنل ميں بحرانی صورتحالوں سے نمٹنے والے محکمے کی سينئر مشير ڈوناٹيلا روويرا نے اِس بارے ميں بات چيت کرتے ہوئے کہا، ’’بظاہر ايسا معلوم ہوتا ہے کہ کُردستان ريجنل گورنمنٹ کی افواج ايک مہم کی قيادت کر رہی ہيں، جس کے تحت داعش سے واپس چھڑا ليے جانے والے علاقوں ميں عرب کميونيٹيز کے پورے پورے ديہاتوں کو تباہ کيا جا رہا ہے تاکہ اُنہيں وہاں سے بے دخل کيا جا سکے۔‘‘ اُن کے بقول بغير کسی عسکری جواز کے مکانات اور اثاثوں کی دانستہ طور پر تباہی اور شہريوں کی جبری نقل مکانی جنگی جرائم کے زُمرے ميں آ سکتی ہيں۔
ايمنسٹی انٹرنيشنل کی اِس رپورٹ کے ليے تيرہ مختلف ديہاتوں يا چھوٹے شہروں اور تقريباً ايک سو عينی شاہدين سے شواہد اکھٹے کيے گئے ہيں۔ اِس کے علاوہ رپورٹ ميں سيٹیلائٹ سے لی گئی تصاوير بھی شامل ہيں، جن ميں کِرکُوک، ديالا و نینوا کے صوبوں ميں بڑے پيمانے پر مکانات کی تباہی ديکھی جا سکتی ہے۔ رپورٹ ميں يہ انکشاف بھی کيا گيا ہے کہ اپنے مکان چھوڑ دينے والے عرب شہريوں کو اسلامک اسٹيٹ کے قبضے سے چھڑا ليے جانے والے علاقوں ميں واپس اپنے گھروں تک جانے کی اجازت نہيں۔
کردستان ريجنل گورنمنٹ (KRG) کے اہلکاروں نے ايسے الزامات کی ترديد کی ہے۔ ايمنسٹی نے کوليشن پر بھی زور ديا ہے کہ اِس بات کو يقينی بنايا جائے کہ KRG کو فراہم کی جانے والی مدد منفی انداز ميں استعمال نہ ہو۔ سابق آمر صدام حسين کے دور ميں ہزاروں کُرد شہريوں کو جبری طور پر اسی طرح نقل مکانی پر مجبور کر ديا گيا تھا۔ ايمنسٹی انٹرنيشنل نے کوليشن پر زور ديا ہے کہ اس عمل کو يوں نہ دہرايا جائے کہ کُرد، عرب باشندوں کے ساتھ وہی سلوک کريں۔
ڈوناٹيلا روويرا نے کہا کہ کرد فورسز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جن افراد پر اسلامک اسٹيٹ کی مدد کرنے کا شبہ ہے اُن کے خلاف مقدمے چلائے جائيں اور قانون کی روشنی ميں فيصلے ہوں۔