1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی وزیرستان: امریکہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں چار افراد کا قتل

2 مارچ 2011

پاکستانی خفیہ اداروں کے ذرائع کے مطابق افغانستان کے ساتھ ملحق پاکستانی سرحدی علاقے میں طالبان باغیوں نے چار ایسے مقامی افراد کو قتل کر دیا ہے، جو مبینہ طور پر وہاں امریکہ کے لیے جاسوسی کرتے تھے۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں میں پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کے ایک اہلکار کا نام لیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ان چاروں مقتولین کی لاشیں حکام کو منگل کے روز شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے سے ملیں۔

سکیورٹی ذرائع کے بقول طالبان عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ان چاروں افراد کی لاشوں کے قریب ہی سے حکام کو باغیوں کے ایسے تحریری پیغام بھی ملے، جن میں لکھا گیا تھا کہ جو کوئی بھی طالبان کے خلاف جاسوسی کرے گا، اس کا حشر بھی ویسا ہی ہو گا جیسا ان چاروں افراد کا۔

پاکستانی خفیہ سروس کے ایک اور اہلکار نے اس بارے میں بتایا کہ قتل کیے جانے والے چاروں مبینہ جاسوس اسی علاقے کے مقامی باشندے تھے۔

تصویر: AP

افغانستان کے ساتھ سرحد سے ملحقہ پاکستان کے نیم خود مختار قبائلی علاقوں میں ماضی میں بھی متعدد ایسے واقعات دیکھنے میں آتے رہے ہیں، جن میں عسکریت پسندوں نے مقامی باشندوں کو امریکہ کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں قتل کر دیا تھا۔

پاکستانی قبائلی علاقوں میں مقامی طالبان کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کے رہائشی مالی ادائیگیوں کے بدلے امریکہ کو وہاں طالبان کے ٹھکانوں کے بارے میں اطلاعات دیتے رہتے ہیں، جن کے نتیجے میں وہاں مخصوص اوقات اور مقامات پر مبینہ امریکی ڈرون طیاروں کے ذریعے خونریز حملے کیے جاتے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں