شمالی پاکستان میں شدید بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 55 ہو گئی
4 اپریل 2016خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور ان شدید بارشوں سے متاثرہ ہزاروں افراد تک ہنگامی امداد پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم متعدد مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستانی محکمہء موسمیات کے مطابق غیرمتوقع طور پر موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ بڑا سلسلہ اب رفتہ رفتہ شمال سے ملک کے شمال مشرقی علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ تاہم محکمہء موسمیات کے مطابق ملک کے شمالی حصوں میں علیحدہ موسمیاتی نظاموں کے تحت مزید بارشیں متوقع ہیں۔
خیبر پختونخوا صوبے کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے محکمے سے وابستہ یوسف ضیا کے مطابق شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں قریب ڈیڑھ سو مکانات تباہ ہو گئے ہیں اور بے گھر ہونے والے افراد کو خیمے اور کمبل مہیا کیے جا رہے ہیں۔
یوسف ضیا نے بتایا کہ کوہستان کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 30 افراد ابھی تک وہاں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کیے گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 47 ہے جب کہ 37 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان شدید بارشوں سے سب سے زیادہ وادی سوات متاثر ہوئی ہے۔ اس وادی کے مختلف علاقوں میں اتوار تین اپریل کے روز 121 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
دریں اثناء پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی شدید بارشوں کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد مقامات پر سڑکیں بند ہو گئی ہیں، جب کہ ذرائع مواصلات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔