شمالی کوریائی رہنما جوہری ہتھیاروں کی دوڑ ختم کرنے پر تیار
28 مارچ 2018
چینی میڈیا نے جنوبی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اور چینی صدر شی جن پنگ کے مابین مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق اُن نے چینی صدر کے ساتھ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی بات بھی کی ہے۔
اشتہار
چینی سرکاری خبر رساں ادارے شنخوا کے مطابق رواں ہفتے شمالی کوریا کے رہنما نے چین کا غیر متوقع دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی۔ اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا میں اتوار کے دن سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ غالباً شمالی کوریا سے بیجنگ روانہ ہونے والی ٹرین میں سوار شمالی کوریائی وفد میں اُن بھی شامل ہیں۔
رپورٹوں کے مطابق اُن اتوار سے بدھ کے روز تک چین میں رہے اور چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں کم جونگ اُن اور ان کی بیوی ری سول جُو کی میزبانی کی۔
’کامیاب مذاکرات‘
ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کارٹونسٹوں کے ’پسندیدہ شکار‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جونگ اُن ایک دوسرے کو جوہری حملوں کی دھمکیاں دیتے ہوئے خوف اور دہشت پھیلا رہے ہیں لیکن کارٹونسٹ ان دونوں شخصیات کے مضحکہ خیز پہلو سامنے لا رہے ہیں۔
تصویر: DW/Gado
’میرا ایٹمی بٹن تم سے بھی بڑا ہے‘
بالکل بچوں کی طرح لڑتے ہوئے شمالی کوریا کے رہنما نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار چلانے والا بٹن ان کی میز پر لگا ہوا ہے۔ جواب میں ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے پاس بھی ایک ایٹمی بٹن ہے اور وہ تمہارے بٹن سے بڑا ہے‘۔
تصویر: Harm Bengen
ہیئر اسٹائل کی لڑائی
دونوں رہنماؤں کے ہیئر اسٹائل منفرد ہیں اور اگر ایک راکٹ پر سنہری اور دوسرے پر سیاہ بال لگائے جائیں تو کسی کو بھی یہ جاننے میں زیادہ دقت نہیں ہو گی کہ ان دونوں راکٹوں سے مراد کون سی شخصیات ہیں۔
تصویر: DW/S. Elkin
اگر ملاقات ہو
اگر دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہو تو سب سے پہلے یہ ایک دوسرے سے یہی پوچھیں گے، ’’تمہارا دماغ تو صحیح کام کر رہا ہے نا؟ تم پاگل تو نہیں ہو گئے ہو؟‘‘
تصویر: A. B. Aminu
ماحول کو بدبودار بناتے ہوئے
اس کارٹونسٹ کی نظر میں یہ دونوں رہنما کسی اسکول کے ان لڑکوں جیسے ہیں، جو ماحول کو بدبودار کرنے کے لیے ایک دوسرے سے شرط لگا لیتے ہیں۔
تصویر: tooonpool.com/Marian Kamensky
4 تصاویر1 | 4
چینی صدر سے ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی بات کی ہے۔ چینی صدر کے دیے گئے عشائیے کے دوران اپنے خطاب میں اُن کا کہنا تھا، ’’شی جن پنگ سے میرے مذاکرات کامیاب رہے ہیں جن میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دینے کے علاوہ دونوں ممالک کی داخلی صورت حال اور جزیرہ نما کوریا میں امن اور استحکام لانے سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔‘‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں ’کشیدگی تیزی سے بڑھ‘ رہی تھی جس کے باعث ’میں نے ضروری اور اخلاقی فرض سمجھا کی میں اس بارے میں شی سے ذاتی طور پر ملاقات کر کے انہیں صورت حال سے متعلق آگاہ کروں‘۔
’جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر رضامند‘
چینی خبر رساں ادارے شنخوا کے مطابق اُن نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول اگر امریکا اور جنوبی کوریا پیونگ یانگ کی کوششوں اور خیر سگالی کا جواب دیتے ہوئے امن اور استحکام کے لیے اقدامات کریں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ شمالی کوریائی رہنما نے مزید کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے پر بھی تیار ہیں۔
امریکا اور جنوبی کوریا کا ردِ عمل
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بیجنگ حکومت نے منگل ستائیس مارچ کے روز امریکی حکام سے رابطہ کر کے انہیں شمالی کوریائی رہنما کے دورہ چین سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
دوسری جانب جنوبی کوریا کا کہنا ہے وہ بیجنگ کی جانب سے جمعرات کے روز کم جونگ اُن کے دورہ چین سے متعلق تفصیلی بریفنگ کی توقع کر رہے ہیں۔
چینی صدر کی جانب سے طاقت کا اظہار، شمالی کوریا کے راکٹ تجربے اور روہنگیا بحران جیسے معاملات رواں برس ایشیا کے منظرنامے پر چھائے رہے۔
پیسیفک خطے کے آزاد تجارتی معاہدے سے امریکا کا اخراج
عہدہ صدارت سنبھالنے کے ٹھیک تین دن بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور ایشیا پیسیفک خطے کے ممالک کے درمیان طے پانے والے آزاد تجارتی معاہدے (TPP) سے امریکا کے اخراج کا اعلان کر دیا۔ سن 2016ء میں طے پانے والے اس معاہدے میں 12 ممالک شامل تھے۔
تصویر: picture alliance/Newscom/R. Sachs
’’بوڑھے شخص‘‘ اور ’’چھوٹے سے راکٹ آدمی‘‘ کے درمیان الفاظ کی جنگ
ٹرمپ کی جانب سے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد فروری کے وسط میں شمالی کوریا نے رواں برس کا پہلا میزائل تجربہ کیا۔ پھر یکے بعد دیگرے میزائل تجربے کیے جاتے رہے۔ شمالی کوریا اس سال کے دوران اپنا چھٹا جوہری تجربہ بھی کیا۔ ان تجربات کے تناظر میں صدر ٹرمپ اور کم جونگ اُن کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا رہا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Ahn Young-joon
کوالالپمور میں پراسرار قتل
ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے کزن کم جونگ نم زہریلی گیس کے حملے میں مارے گئے۔ انڈونیشیا اور ویت نام سے تعلق رکھنے والی دو خواتین اس جرم میں زیرحراست ہیں۔ ان دونوں خواتین پر الزام ہے کہ انہوں نے اعصاب پر حملہ آور ہونے والی گیس کا حامل کپڑا کم جونگ نم کے چہرے پر مارا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Kambayashi
بدعنوانی پر جنوبی کوریا کی صدر برطرف
جنوبی کوریا کی صدر پارک گُن ہے کو بدعنوانی کے ایک اسکینڈل پر رواں برس فروری میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑا۔ مارچ میں ان پر کرپشن کے الزامات کے تحت مقدمے کا آغاز ہوا۔ اس کے علاوہ ان پر ریاست کے راز افشا کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات بھی ہیں۔
تصویر: Getty Images/J. Heon-Kyun
جنوبی کوریا، ایک نیا سیاسی سفر
مئی میں ہونے والے انتخابات میں سوشل لبرل رہنما مون جائے اِن کو قدامت پسندوں کے مقابلے میں زبردست کامیابی ملی۔ پارک گُن ہے کی برطرفی کے بعد سوشل لبرل رہنما مون جائے اِن نے منصب صدارت سنبھالا۔
تصویر: Reuters/Kim Hong-Ji
روحانی دوبارہ منتخب
ایرانی صدر حسن روحانی رواں برس مئی میں ہونے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر کامیاب ہو گئے۔ انہیں 57.1 فیصد ووٹ پڑے۔ اصلاحات پسند روحانی ہی کی صدارت میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک طویل عرصے سے موجود جوہری تنازعہ ایک معاہدے کے تحت اپنے اختتام کو پہنچا تھا۔
تصویر: FARARU
کابل میں خون ریزی
31 مئی کو کابل میں جرمن سفارت خانے کے قریب ٹرک بم حملہ کیا گیا۔ اس واقعے میں کم ازکم ڈیڑھ سو افراد ہلاک جب کہ ساڑھے چار سو سے زائد زخمی ہوئے۔ جرمن خفیہ اداروں نے افغان حکام کو اس حملے سے کئی ماہ قبل ہی خبردار کر دیا تھا۔
تصویر: Reuters/O. Sobhani
ایک پراسرار موت
شمالی کوریا میں ڈیڑھ برس قید رہنے والا امریکی طالب علم اوٹو وارمبیئر جون میں امریکا واپس پہنچا۔ وہ بے ہوش تھا اور وطن واپسی کے کچھ ہی دیر بعد فوت ہو گیا۔ اس کے ساتھ شمالی کوریا میں کیا ہوا، یہ کوئی نہیں جانتا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے تاہم کہا کہ اس پر تشدد کیا گیا تھا۔
جولائی میں 71 سالہ رام ناتھ کووِند کو بھارت کا صدر منتخب کر لیا گیا۔ کووِند کا تعلق ’دلت برادری‘ سے ہے۔ یہ برادری بھارت میں متعدد طرز کے مسائل اور معاشرتی تفریق کا شکار سمجھی جاتی ہے۔ کووند کو صدر منتخب کرنا، علامتی طور پر اس برادری کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
تصویر: Reuters/C. McNaughton
’چینی ریاست کا سب سے بڑا دشمن‘ انتقال کر گیا
13 جولائی کو انسانی حقوق اور جمہوریت کے علم بردار نوبل امن انعام یافتہ چینی رہنما لیو شیاؤبو 61 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ جگر کے سرطان میں مبتلا تھا۔ ایک طویل عرصے تک جیل میں رہنے والے لیو شیاؤبو کو انتقال سے دو ہفتے قبل طبی وجوہات پر رہا کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP
پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نااہل
پاکستانی سپریم کورٹ نے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں ملکی وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔ اس طرح وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے اور پارلیمان کی رکنیت سے محروم ہو گئے۔ اس سے یہ روایت بھی قائم رہی کہ پاکستان کی ستر برس کی تاریخ میں کوئی ایک بھی وزیراعظم اپنے عہدے کی مدت مکمل نہیں کر پایا۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi
روہنگیا کا بحران
رواں برس اگست کے آخر میں روہنگیا عسکریت پسندوں کے حملوں کے بعد میانمار کی فوج نے راکھین ریاست میں عسکری آپریشن کا آغاز کیے، جس کے بعد چھ لاکھ سے زائد روہنگیا باشندے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پہنچے جب کہ اس دوراں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ راکھین میں روہنگیا کےخلاف کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتی ہے۔
تصویر: Reuters/Z. Bensemra
شمالی کوریا کا چھٹا جوہری تجربہ
تین ستمبر کو شمالی کوریا نے اپنا چھٹا جوہری تجربہ کیا۔ یہ اب تک جانچے گئے جوہری ہتھیاروں میں سب سے طاقت ور تھا۔ شمالی کوریا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ ہائیڈروجن بم کا دھماکا تھا، جسے بین البراعظمی میزائلوں پر بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/KCNA
چین کا طاقت ور ترین صدر
اکتوبر میں بینجنگ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس منعقد ہوئی، جس میں صدر شی جن پنگ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اس کانگریس کو صدر شی کی جانب سے طاقت کے زبردست اظہار سے بھی تعبیر کیا جا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/W.Zhao
مراوی کی لڑائی
پانچ ماہ تک جنوبی فلپائنی شہر مراوی میں اسلامک اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان لڑائی اکتوبر کی 23 تاریخ کو اختتام پذیر ہوئی۔ اس شہر پر حکومتی قبضے کے لیے کی جانے والی عسکری کارروائی کے نتیجے میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔