شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کی خصوصی بکتر بند ریل گاڑی
12 ستمبر 2023شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اپنے روس کے سفر کے لیے، جس گہرے سبز رنگ کی ٹرین کا استعمال کیا ہے وہ نقل و حمل کا ایک سست لیکن خصوصی ذریعہ ہے۔ عالمی سطح پر تنہائی کے شکار اس ملک کے رہنما کئی دہائیوں سے ریل گاڑی کو ایک ذریعہ سفر کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے مسافر طیاروں کے پرانے بیڑے کے مقابلے میں بلٹ پروف ٹرینیں ایک بڑے وفد کے لیے محفوظ اور زیادہ آرام دہ ہونے کے ساتھ ساتھ خوراک و دیگر سہولیات، اجلاسوں سے قبل ایجنڈوں پر بات کرنے اور سکیورٹی کے عملے کی تعیناتی کے لیے بہتر جگہ فراہم کرتی ہیں۔ 2011 کے اواخر میں لیڈر بننے کے بعد سے کم جونگ اُن نے چین ، ویتنام اور روس کے اپنے گزشتہ دورے کے لیے ٹرین کا استعمال ہی کیا تھا۔
ٹرینوں کے اندر کیا ہے؟
یہ واضح نہیں ہے کہ شمالی کوریا کے رہنماؤں نے گزشتہ برسوں میں کتنی ٹرینوں کا استعمال کیا ہے لیکن جنوبی کوریا میں مقیم نقل وحمل کے ایک ماہر آہن بیونگ من نے کہا کہ شمالی کوریائی لیڈروں کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر متعدد ٹرینوں کی ضرورت رہی ہے۔ آہن نے کہا کہ ان ٹرینوں میں ہر ایک میں 10 سے 15 بوگیاں ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ صرف لیڈر استعمال کرتے ہیں، جیسے کہ بیڈ روم، لیکن دیگر میں سکیورٹی گارڈز اور طبی عملہ ہوتا ہے۔
شمالی کوریا میں موجود قدیم ریل نیٹ ورک کا مطلب ہے کہ یہاں لگژری ٹرین بھی صرف 40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے ہی سفر کر سکتی ہے۔ آہن نے کہا، ''اگرچہ یہ سست رفتار ہے لیکن شمالی کوریا کے رہنما کے لیے ٹرین کسی بھی چیز سے زیادہ محفوظ اور زیادہ آرام دہ ہے۔‘‘
2018 میں جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں کِم کوگلابی صوفوں سے ڈھکی ایک چوڑی ٹرین کار میں اعلیٰ چینی حکام سے ملاقات کرتے دکھایا گیا تھا ۔ ویڈیو میں ٹرین کے اندر کِم کے دفتر کو بھی دکھایا گیا ہے، جس میں ایک میز اور کرسی ہے اور اس کے پیچھے دیوار پر چین اور جزیرہ نما کوریا کا نقشہ ہے۔
2002 ء میں شائع ہونے والی ایک کتاب ''اورینٹ ایکسپریس‘‘میں ایک روسی اہلکار کونسٹنٹن پلیکوسکی نے کم جونگ اُن کے والد اور پیشرو کم جونگ اِل کے ماسکو کے تین ہفتے کے سفر کو بیان کیا۔
کتاب کے مطابق اس ٹرین میں بورڈو اور بیوجولیس کی شراب پیرس سے لائی گئی تھی۔ کم سینیئرکی نام نہاد ''ہیڈ کوارٹر‘‘کیریج نامی ٹرین میں ایک ریستوراں، دو بکتر بند مرسڈیز کے ساتھ کئی گاڑیاں شامل تھیں۔ ایک سابق روسی سفارت کار جارجی تولوریا نے کم جونگ اُن کے والد کے 2001 میں بذریعہ ریل روس کے سفر کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ٹرین میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹم تھا اور تمام ڈبے آپس میں منسلک تھے۔
آہن بیونگ من کے مطابق کم جونگ اُن کی ٹرین کے پہیے روس یا روس کی سرحد سے متصل شمالی کوریا کے اسٹیشن میں تبدیل کیے جائیں گےکیونکہ دونوں ممالک میں ریل کی پٹریوں کا الگ الگ سائز استعمال کیا جاتا ہے ۔
ٹرینیں کون استعمال کرتا ہے؟
شمالی کوریا کے بانی رہنما اور کم جونگ اُن کے دادا کم ال سنگ 1994 میں اپنی موت تک اپنے دور حکومت میں باقاعدگی سے ٹرین کے ذریعے بیرون ملک سفر کرتے تھے۔
جبکہ کم جونگ اُن کے والد کم جونگ اِل نے تین بار روس کا دورہ کرنے کے لیے مکمل طور پر ٹرینوں پر انحصار کیا، جس میں 2001 میں ماسکو کا 20,000 کلومیٹر کا سفر بھی شامل تھا۔ اس وقت شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا گیا تھا کہ یہ ٹرین کم جونگ اِل کے لیے''ایک پیارا گھر اور دفتر‘‘ ہے۔
کم جونگ اِل کی موت 2011 ء کے آخر میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی۔ ان کی ایک ٹرین اور گاڑی ان کے مزار پر نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔ یہ ٹرین حکمران کِم خاندان کے پورے ملک میں عام شمالی کوریائی باشندوں سے ملنے کے لیے ٹرین کے طویل سفر کے ارد گرد ریاستی پروپیگنڈے کا مرکز رہی ہے۔
گزشتہ برس سرکاری ٹیلی ویژن نے کم جونگ اُن کو ایک سفید ٹرین کار میں مکئی کے پتوں کو چھوتے ہوئے اور سگریٹ پیتے ہوئے مکئی کی فصلوں پر بحث کرتے ہوئے دکھایا تھا ۔
ش ر⁄ ع ت (روئٹرز)