1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا: میزائل کا ایک اور تجربہ، جنگی طیاروں کی پروازیں

14 اکتوبر 2022

شمالی کوریا نے جمعے کے روز ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا اور اس کے جنگی جہازوں نے جنوبی کوریا کی سرحد کے قریب پروازیں بھی کی ہیں۔ اس نئی پیش رفت سے خطے میں پہلے سے ہی موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

A missile launch is seen at an undisclosed location in North Korea
تصویر: KCNA/Reuters

جنوبی کوریا کی فوج نے بتایا کہ شمالی کوریا کے جنگی جہازوں کی جانب سے سرحد کے قریب پروازوں کے بعد سیول کے جنگی جہازوں نے بھی پروازیں کیں۔ دوسری طرف پیونگ یانگ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے جنوبی پڑوسی کی جانب سے "اشتعال انگیز کارروائی" کے جواب میں جو مناسب سمجھا  وہ کیا۔

اس اقدام سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا جو پہلے ہی شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں کے حالیہ تجربات کی وجہ سے کافی کشیدہ ہے۔

شمالی کوریا کے میزائل تجربات معاملے پرسلامتی کونسل پھر منقسم

شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا،عالمی تشویش میں اضافہ

یہ پیش رفت شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی نگرانی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کے تجربات کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر ہوئی ہے۔

کم جونگ ان نے ان تجربات کو "حقیقی جنگ" کے لیے پیانگ یانگ کی تیاری کا مظاہرہ قرار دیا تھا۔

جنوبی کوریا کا ردعمل

جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کی جانب سے کشیدگی میں اضافے کی مذمت کی اور اسے  سن2018  کے باہمی فوجی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اس معاہدے کے تحت سرحدی علاقوں میں "مخاصمانہ اقدامات" ممنوع ہیں۔

سیول کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو اس اشتعال انگیزی کی قیمت چکانی پڑے گی۔ سیول نے تقریباً پانچ برس قبل ہی شمالی کوریا کے خلاف پہلی یک طرفہ پابندیاں عائد کی تھیں جن میں میزائل تیاری پروگرام میں شامل شمالی کوریا کے 15 افراد اور 16 اداروں کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

 جنوبی کوریا کی فوج نے آج کہا کہ اس نے شمالی کوریا کی جانب سے آرٹلیری کے 170 گولوں کی فائرنگ کا بھی مشاہدہ کیا ہے، جو مشرقی اور مغربی ساحل کے جانب کی گئی ہے۔ ان میں سے کچھ گولے بفر زون کے اندر گرے ہیں۔ گو کہ ان گولوں میں سے کوئی بھی جنوبی کوریا کی سمندری حدود میں نہیں گرا تاہم بفر زون میں گولوں کا گرنا بھی 2018 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

پیونگ یانگ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے جنوبی پڑوسی کی جانب سے "اشتعال انگیز کارروائی" کے جواب میں جو مناسب سمجھا وہ کیاتصویر: KCNA/Reuters

شمالی کوریا نے کیا کہا؟

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح سویرے میزائل کا تجربہ کرنے کے فوراً بعد، شمالی کوریا نے کہا کہ یہ اس کے جنوبی پڑوسی کی جانب سے ''فوجی کشیدگی کو ہوا دینے'' کے جواب میں کیا گیا ہے۔

پیونگ یانگ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق شمالی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریا کی فوج نے جمعرات کو کے پی اے ففتھ کور کے فارورڈ ڈیفنس ایریا کے قریب تقریباً 10 گھنٹے تک توپ خانے سے گولہ باری کی۔

شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے دی

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورین پیپلز آرمی (کے پی اے) نے ''اشتعال انگیز کارروائی'' کے جواب میں ''سخت فوجی جوابی اقدامات'' کیے۔ اور جنوبی کوریا کی فوج کو ایک سخت وارننگ دی گئی ہے جو لاپرواہی کے ساتھ فرنٹ لائن کے علاقے میں فوجی کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔''

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں