شمالی کوریا نے ایک اور بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا
5 جنوری 2022
شمالی کوریا نے بدھ کے روز مبینہ طورپر بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ جاپان اور جنوبی کوریا کے حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیونگ یانگ کی جانب سے اکتوبر 2021 کے بعد اور اس سال کا پہلا بیلسٹک میزائل تجربہ ہے۔
اشتہار
جاپانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ مشتبہ بیلیسٹک میزائل بحیرہ جاپان میں جاپان کے آبی حدود سے باہر گرا۔ جاپان کے وزیر دفاع نوبوو کیشی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس بیلسٹک میزائل نے تقریبا ً 500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
شمالی کوریا پر بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی پابندیاں عائد ہیں تاہم وہ انہیں نظر انداز کرتے ہوئے اکثر تجربات کرتا رہتا ہے۔
اشتہار
جاپان اور جنوبی کوریا کا اظہار تشویش
جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "شمالی کوریا اکثر میزائل داغتا رہتا ہے، جو کہ انتہائی افسوس کی بات ہے۔"
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے اپنے ایک بیان میں کہا، "ہماری فوج ممکنہ مزید میزائل داغنے کی تیاری کی صو رت میں پوری طرح تیار ہے اور ہم امریکا کی معاونت سے صورت حال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔" انہوں نے بتایا کہ شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے کے بعد کی صورت حال کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔
جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی اور کہا کہ میزائل داغنے کا یہ واقعہ "ایسے وقت پیش آیا ہے جب داخلی اور خارجی استحکام انتہائی اہم ہیں۔" کونسل نے شمالی کوریا سے مذاکرات بحال کرنے کی اپیل کی۔
جاپان کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز بتایا کہ جاپانی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع جمعے کے روز اپنے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں اور وہ سیکورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
فوجی صلاحیت بڑھانے کا شمالی کوریا کا عزم
بدھ کے روز داغا جانے والا بیلسٹک میزائل سن 2022 میں شمالی کوریا کا پہلا میزائل تجربہ ہے۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اِن نے گزشتہ ہفتے حکمراں جماعت کی ایک کانفرنس کے دوران ملک کی فوجی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور بیلیسٹک میزائلوں کے تجربے کی وجہ سے شمالی کوریا کے خلاف کئی طرح کی بین الاقوامی پابندیاں عائد ہیں۔
شمالی کوریا نے جب سن 2006 میں اپنا پہلا جوہری تجربہ کیا تھا تو اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔ پیونگ یانگ کی جانب سے اس طرح کے دیگر تجربات کے ساتھ ساتھ ان پابندیوں میں بھی مزید سختی ہوتی رہی۔ جوہری سرگرمیاں ختم کرنے کے بدلے میں پابندیوں میں نرمی کے حوالے سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان ہونے والی بات چیت تعطل کا شکار ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن نے نئے سال کے موقع پر اپنے روایتی خطاب میں شمالی کوریا سے مذاکرات کی میز پر واپس لوٹ آنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک امن معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکن کوشش کریں گے۔
شمالی کوریا نے آخری مرتبہ اکتوبر 2021 میں بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ اسے ایک آبدوز سے داغا گیا تھا۔ اس سے قبل اکتوبر اور ستمبر کے مہینے میں چار دیگر میزائل تجربات بھی کیے تھے جس میں ہائپر سونک میزائل کا تجربہ بھی شامل تھا۔
ج ا / ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)
پاکستان کے چند اہم میزائل
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، کہوٹا ریسرچ لیبارٹریز، سپارکو اور ڈیفنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آرگنائزیشن نے باہمی تعاون سے میزائل ٹیکنالوجی پر تحقیق کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کو ’’حتف‘‘ کا نام دیا گیا۔
تصویر: ISPR
پاکستانی میزائل اور ان کی رینج
پاکستانی بلیسٹک میزائل پروگرام کم فاصلے سے لے کر درمیانے فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل میزائلوں سے لیس ہے۔
حتف ون میزائل
حتف ون پاکستان کا تیار کردہ پہلا شارٹ رینج بلیسٹک میزائل تھا، جس کی ابتدائی رینج 70 سے 100 کلومیٹر تھی ۔ اس میزائل کو سپارکو نے دیگر اداروں کے تعاون سے 1989 میں تیار کیا ۔ اسے 1992 میں پاکستانی فوج کے حوالے کیا گیا۔
تصویر: ISPR
حتف آٹھ، رعد کروز میزائل
حتف آٹھ یا رعد ٹو ٹربو جیٹ پاور کروز میزائل ہے۔ پاکستان نے اس میزائل کے تجربات کا آغاز اگست 2007 میں کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق متعدد تجربات کے بعد جنوری 2016 میں کیا جانے والا تجربہ اب تک کا کامیاب ترین تجربہ تھا۔ اس میزائل کی رینج 350 کلومیٹر تک ہے۔
تصویر: ISPR
حتف سکس، شاہین ٹو میزائل
شاہین ٹو میڈیم رینج بلیسٹک میزائل دراصل شاہین ون میزائل کا اپ گریڈ ورژن ہے جسے ابتدا میں شاہین ون میزائل کے ساتھ سیکنڈ سٹیج موٹر کے طور پر لگایا گیا تھا۔ سنہ 2000 میں منظر عام آنے والے اس میزائل کا پہلا تجربہ 2004 میں کیا گیا جب کہ آخری ٹریننگ لانچ تجربہ 2014 میں کیا گیا تھا ۔ اس کی رینج 1500 سے 2000 تک ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem
حتف ٹو، ابدالی میزائل
حتف ٹو یا ابدالی شارٹ رینج بلیسٹک کو ابتدائی دور پر حتف ون میزائل کے ٹو اسٹیج ورژن کے طور پر تیار کیا گیا اور حتف ون میزائل کے نچلے حصے میں ٹھوس پروپیلنٹ (وہ قوت جو میزائل کی رینج بڑھاتی ہے) کے طور پر لگایا گیا تھا۔ 1997 میں اسے سنگل سٹیج میزائل میں اپ گریڈ کیا گیا۔ اس کی رینج 280 سے 400 کلومیٹر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Samad
حتف فائیو، غوری میزائل
پاکستان نے حتف فائیو میزائل کی تیاری کا آغاز 80 کے عشرے میں کیا جسے بعد ازاں غوری میزائل کا نام دیا گیا اور باقاعدہ ٹیسٹ 1998 میں کیا گیا۔ غوری ٹو بلیسٹک میزائل کی تیاری میں اسٹیل کی جگہ ایلومینیم کا استعمال کیا گیا جس سے اس کی رینج 1800 کلومیٹر تک بڑھ گئی۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem
ابادیل میزائل
میزائل ٹیکنالوجی میں پاکستان کا اہم ہتھیار ابادیل میزائل ہے۔ یہ میزائل ایک وقت میں 2200 کلومیٹر تک کئی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس میزائل کو کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے تیا ر کیا اور اس کا پہلا تجربہ 24 جنوری 2017 میں کیا گیا۔
تصویر: picture alliance/AA/Pakistani Army Handout
حتف فور، شاہین ون میزائل
حتف فور یا شاہین ون میزائل کی تیاری کا آغاز پاکستان نے سنہ 1993 میں کیا جس کا پہلا تجربہ اپریل 1999 میں کیا گیا۔ بعد ازاں 2002 سے 2010 تک اس کو اپ ڈیٹ کر کے مزید تجربات کئے گئے۔ اس میزائل کی رینج 750 سے 900 کلومیٹر ہے جسے مارچ 2003میں پاکستان آرمی کے حوالے کیا گیا ۔
تصویر: picture alliance / dpa
حتف سکس، شاہین ٹو میزائل
شاہین ٹو میڈیم رینج بلیسٹک میزائل دراصل شاہین ون میزائل کا اپ گریڈ ورژن ہے جسے ابتدا میں شاہین ون میزائل کے ساتھ سیکنڈ سٹیج موٹر کے طور پر لگایا گیا تھا۔ سنہ 2000 میں منظر عام آنے والے اس میزائل کا پہلا تجربہ 2004 میں کیا گیا جب کہ آخری ٹریننگ لانچ تجربہ 2014 میں کیا گیا تھا ۔ اس کی رینج 1500 سے 2000 تک ہے۔