1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل تجربہ، امریکہ کی جانب سے مذمت

18 دسمبر 2023

جاپان کا کہنا ہے پیر کے روز شمالی کوریا نے جس بین البراعظمی میزائل کا تجربہ کیا ہے وہ امریکہ کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ واشنگٹن نے پیونگ یانگ کے بیلسٹک میزائل کے تازہ ترین تجربے کی مذمت کی ہے۔

شمالی کوریا کا یہ نیا بیلسٹک میزائل امریکہ کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتا ہے
شمالی کوریا کا یہ نیا بیلسٹک میزائل امریکہ کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتا ہےتصویر: Korean Central News Agency/AP/picture alliance

جاپان کے نائب وزیر دفاع شنگو مائیکے نے بتایا کہ شمالی کوریا نے اس مرتبہ جس بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، اگر وار ہیڈ کے وزن کے لحاظ سے رفتار کی بنیاد پر حساب لگایا جائے تو اس کے پرواز کی رینج پندرہ ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ اس صورت میں پوری امریکی سرزمین اس کے ہدف کے اندر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکام کو اب بھی اس بات کی حتمی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا یہ بین البراعظمی میزائل تھا۔

جاپانی نائب وزیردفاع کا تاہم کہنا تھا کہ "بیلسٹک میزائل کے ذریعہ طے کی گئی دوری اور داغنے کے وقت اس کی بلندی کی بنیاد پر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بین البراعظمی میزائل تھا، البتہ ہم مزید تفصیلات کا تجزیہ کررہے ہیں۔"

جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے پیر کے روز اس میزائیل کو داغنے اور اتوار کی رات کو ایک کم دوری کے میزائل داغنے کے واقعے کی مذمت کی۔

کیشیدا نے کہا، "میزائلوں کے تجربات" نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے بلکہ یہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔"

شمالی کوریا کی طرف سے چند گھنٹوں کے اندر بیلسٹک میزائل کا یہ دوسرا تجربہ تھاتصویر: Ahn Young-joon/AP Photo/picture alliance

امریکہ نے بھی مذمت کی

شمالی کوریا کی طرف سے چند گھنٹوں کے اندر بیلسٹک میزائل کا یہ دوسرا تجربہ تھا۔ حالانکہ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر میزائل لانچ کرنے یا اس کا تجربہ کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔

 امریکہ نے شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل کے تازہ ترین تجربے کی ''مذمت'' کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا، "پیونگ یانگ کی جانب سے اس سال کے دیگر بیلسٹک میزائلوں کی طرح پیر کے روز داغا گیا میزائل بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ "

انہوں نے مزید کہا کہ یہ میزائل شمالی کوریا پڑوسیوں کے لیے خطرہ ہیں اور علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔"

شمالی کوریا کی جانب سے مسلسل دو میزائلوں کے تجربات امریکہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے اس انتباہ کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان دونوں ملکوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو اسے ختم کردیا جائے گا۔

شمالی کوریا کا جاسوس سیٹلائٹ لانچ کرنے کا تیسرا منصوبہ

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے تبایا کہ پیر کے روز تجربہ دارالحکومت پیونگ یانگ کے قریب ایک علاقے سے شمال مشرقی ساحل سے سمندر کی طر ف کیا گیا۔

جاپان کے کوسٹ گارڈکا کہنا ہے کہ یہ میزائل لانچ کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہوکائیڈو کے مغرب میں سمندر میں گرا۔

اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر میزائل لانچ کرنے یا اس کا تجربہ کرنے پر پابندی لگا رکھی ہےتصویر: Seth Wenig/AP Photo/picture alliance

جزیرہ نما کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی

پیر کا طویل فاصلے تک مار کرنے والا یہ میزائل شمالی کوریا کا 12 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں دوسرا میزائل تجربہ تھا۔ اس نے اتوار کی رات ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل فائر کیا تھا، جس نے پیونگ یانگ کے قریب ایک علاقے سے تقریباً 570 کلومیٹر (350 میل) پرواز کی اور پھر سمندر میں گرا۔

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ عسکری معاہدہ معطل کر دیا

اتوار کو میزائل تجربے کے بعد، پیونگ یانگ نے واشنگٹن کے خلاف ایک سخت بیان جاری کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ امریکہ اس کے لیے ذمہ دار ہے جو اس کے بقول ''ایٹمی جنگ کا پیش منظر'' ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ نے جنوبی کوریا کے ساتھ اپنی مشترکہ جنگی مشقوں میں جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوزوں کو بھی شامل کیا ہے۔

امریکی جوہری آبدوز جنوبی کوریا میں لنگر انداز ہو گی

 پیونگ یانگ نے واشنگٹن کے اس اقدام کی بھی تنقید کی اور اسے شمالی کوریا کے خلاف ممکنہ طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لیے ایک کھلا خطرہ قرار دیا۔

شمالی کوریا نے امریکہ کے اس اقدام کے خلاف غیر معینہ "جارحانہ جوابی اقدامات" تیار کرنے کاعز م بھی ظاہر کیا ہے۔

ج ا/ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں