1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کی عسکری طاقت، ایک جائزہ

20 دسمبر 2011

شمالی کوریا کے نئے رہنما کم جونگ اُن کو ورثے میں عالمی برادری میں تنہائی کا شکار ملک مل رہا ہے، جس کے پاس ایک بڑی فوج، گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ، کیمیائی ہتھیار اور کچھ حد تک جوہری اثاثہ بھی شامل ہے۔

تصویر: AP

اقوام متحدہ کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کا سامنے کرنے والا شمالی کوریا ہر برس اپنے بجٹ میں چار تا سات ارب ڈالر دفاع کے لیے مختص کرتا ہے۔ ان رقوم کے ذریعے پیونگ یانگ نئے ہتھیاروں کی تیاری کے ساتھ ساتھ پرانے ہتھیاروں کی دیکھ بھال اور اپنے فوجی اخراجات پورے کرتا ہے۔ کمیونسٹ کوریا میں ملکی اقتصادی صورتحال بہت بہتر نہ ہونے کے باوجود ملکی دفاعی صلاحیتوں میں کمی کو ناقابل برداشت سمجھا جاتا ہے۔

شمالی کوریا کی عسکری طاقت کا جائزہ:

شمالی کوریا کے فوجی کی تعداد 1.2 ملین کے قریب ہےتصویر: AP

جوہری اثاثے:

بین الاقوامی اندازوں کے مطابق شمالی کوریا کے پاس پلوٹونیم کا اتنا ذخیرہ موجود ہے کہ وہ چھ یا سات ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے۔ تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ آیا شمالی کوریا ایسے جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے، جنہیں اس کے میزائل اپنے اہداف تک پہنچا سکیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی کوریا اس حوالے سے اپنے ہدف کے خاصا قریب ہے۔

میزائل:

شمالی کوریا کے پاس مختلف طرح کے تقریباﹰ ایک ہزار میزائل موجود ہیں۔ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے مطابق پیونگ یانگ کے پاس موجود میزائلوں میں سے کچھ میزائل ایسے بھی ہیں، جو تین ہزار کلومیٹر فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ شمالی کوریا اب تک تین مرتبہ بین البراعظمی Taepodong میزائلوں کے تجربات بھی کر چکا ہے۔

کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار:

امریکہ اور اتحادی عسکری منصوبہ سازوں کے خیال میں جنوبی کوریا کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ میں شمالی کوریا کے روایتی ہتھیاروں کا توڑ نکالا جا سکتا ہے تاہم انہیں شمالی کوریا کے کسی ممکنہ کیمیائی یا حیاتیاتی حملے کے حوالے سے پریشانی لاحق ہے۔ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے مطابق شمالی کوریا کے پاس 25 سو سے پانچ ہزار ٹن تک کیمیائی ہتھیار موجود ہیں۔ واضح رہے کہ کیمیائی ہتھیار میزائلوں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے کی مدد سے ان کے اہداف تک پہنچائے جا سکتے ہیں۔

شمالی کوریا حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری اور ترقی کے ایک پروگرام میں بھی مصروف رہا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق اس حوالے سے حقائق موجود نہیں کہ پیونگ یانگ حکومت نے اپنے اس پروگرام میں اب تک کتنی ترقی کی ہے۔ تاہم کہا جاتا ہے کہ پیونگ یانگ اینتھریکس، مسٹرڈ گیس اور دیگر حیاتیاتی ہتھیار بنانے میں مصروف رہا ہے۔

شمالی کوریا مسلسل میزائل تجربات کرتا رہا ہےتصویر: AP

مسلح افواج کی افرادی قوت:

شمالی کوریا کے فوجیوں کی مجموعی تعداد ایک اعشاریہ دو ملین کے قریب ہے۔

بری فوج:

امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کی ایک بڑی تعداد کا ہدف سیئول ہے، جن میں 35 سو لڑاکا ٹینک، 560 ہلکے ٹینک، 35 سو توپیں منتقل کرنے والی گاڑیاں، 25 سو ملٹی پل راکٹ لانچر، ساڑھے سات ہزار مارٹر اور بے شمار تعداد میں ٹینک شکن ہتھیار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی کوریا کے پاس فضائی حملے سے دفاع کے لیے گیارہ ہزار طیارہ شکن توپیں بھی موجود ہیں۔

بحریہ:

شمالی کوریا کے پاس 92 آبدوزوں سمیت ایک بڑا فلیٹ ہے۔ اس کے پاس تین بڑے لڑاکا بحری جہاز اور 158 نگران بحری جہاز بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ 103 تارپیڈو کرافٹ، 334 پیٹرول فورس کرافٹ، دو بندگاہی حفاظت کے میزائل نظام، 130 بحری کمانڈو ایکشن کی کشتیاں، بارودی سرنگوں کی صفائی کی 23 کشتیاں اور جائزے کے چار بحری جہاز بھی شمالی کوریا کی بحری طاقت کا حصہ ہیں۔

فضائیہ:

شمالی کوریا نے اپنی فضائیہ کی ترتیب ہی جنوبی کوریا پر کسی فوری حملے کے لحاظ سے کر رکھی ہے۔ اس میں 80 بمبار طیارے، 541 لڑاکا طیارے، 316 ٹرانسپورٹ طیارے، 588 ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر، 24 لڑاکا ہیلی کاپٹر اور کم از کم ایک بغیر پائلٹ جاسوس طیارہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس فضا سے فضا، زمین سے زمین اور زمین سے فضا میں مار کرنے کی صلاحیت کے حامل میزائل بھی موجود ہیں۔

جائزہ: عاطف توقیر / خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں