1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی یورپ تیز رفتار طوفان کی زد میں

عاطف بلوچ6 دسمبر 2013

شمالی یورپی ممالک میں شدید طوفان کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے ہیں۔ اس قدرتی آفت کی سنگینی سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے آج کا دن انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

تصویر: Reuters

شمالی یورپ میں کئی عشروں بعد آنے والے اس شدید ترین طوفان کی وجہ سے جہاں ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، وہیں ذرائع آمد و رفت بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ خدشہ ہے کہ یہ طوفان شدید سیلاب کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

جرمنی میں بھی احتیاطی تدابیر کر لی گئی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بحیرہ شمالی کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کے خطرات کے تحت پندرہ ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔ دوسری طرف جرمنی، ہالینڈ، بیلجیم، ڈنمارک اور سویڈن نے بھی ساحلی علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں۔

اسکاٹ لینڈ اور انگلینڈ کی ماحولیاتی ایجنسیوں کے مطابق (ساور)Xaver نامی اس طوفان کے ساتھ 228 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بہت تیز ہوائیں بھی چل رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ کے مشرقی علاقے چھ عشروں بعد پہلی مرتبہ بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ہنگامی کمیٹی کے ایک اجلاس میں ہدایات جاری کر دی ہیں کہ ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ یاد رہے کہ 1953ء میں شمالی یورپ میں آنے والے ایسے ہی ایک طوفان کے نتیجے میں کم ازکم دو ہزار افراد مارے گئے تھے۔

حکام نے بتایا ہے کہ آج بروز جمعہ ’ساور‘ کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مشرقی اور شمال مغربی ساحلی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ سمندر میں اٹھنے والی اونچی لہروں کو رہائشی علاقوں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا سلسلہ گزشتہ رات بھی جاری رہا۔

اس صورتحال میں شمالی یورپ میں سینکڑوں مسافر پروازیں متاثر ہوئیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریل اور بحری راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ اسی طرح سویڈن اور ڈنمارک کو ملانے والا یورپ کا سب سے بڑا پل بھی حفاظتی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

جرمن حکام نے خبردار کیا کہ سیلابی پانی کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن شہر ہیمبرگ بھی اس سمندری طوفان سے متاثر ہو سکتا ہے، جہاں اسکول بند کر دیے گئے ہیں اور شہریوں کو چوکنا رہنے کی تاکید کر دی گئی ہے۔ جمعرات کی رات جرمن حکام نے خبردار کیا کہ جمعے کی صبح تک سیلابی پانی کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ہیمبرگ میں ماہر موسمیات آندریاس فریڈرش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تیز ہواؤں کے خلاف خبردار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’’اس طوفان سے وابستہ خطرناک بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ تیز ہوائیں بدستور چلتی رہیں گی اور وہ کئی گھنٹوں تک نہیں تھمیں گی۔‘‘ جرمنی کی وفاقی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے اپنا ہنگامی سینٹر فعال کر دیا ہے جبکہ شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صرف انتہائی ضرورت کے تحت اپنی گاڑیوں کو سڑکوں پر نکالیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں