1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی یورپ میں جوہری تابکاری میں ’معمولی‘ اضافہ

28 جون 2020

شمالی یورپی ممالک میں رواں ماہ کے دوران جوہری تابکاری میں معمولی اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ ڈچ ماہرین نے اضافے کی ممکنہ وجہ مغربی روس میں موجود نیوکلیئر پاور پلانٹس کو قرار دیا ہے۔

Russland Warnzeichen für Radioaktivität
تصویر: Imago Images/K.M. Höfer

نارڈک نیوکلیئر سیفٹی ایجنسیوں نے حالیہ دنوں کے دوران فن لینڈ اور شمالی سکینڈے نیویا میں ریڈیو ایکٹیو آئیسوٹوپس میں اضافہ نوٹ کیا۔ سویڈن، ناروے اور فن لینڈ کے ماہرین اس اضافے کا محرک نہیں جان پائے۔ نارڈک نیوکلیئر سیفٹی اداروں کے مطابق تابکاری میں اضافے کا درجہ انسانی صحت کے لیے خطرناک نہیں ہے۔

تاہم ڈچ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تابکاری میں اضافہ مغربی روس میں موجود پاور پلانٹ میں کسی ممکنہ خرابی کے باعث ہوا ہے۔ ہالینڈ کے عوامی صحت کے ادارے کے مطابق ڈیٹا کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے تابکاری کا مرکز 'مغربی روس‘ میں ہے اور بظاہر یہ 'جوہری پاور پلانٹ میں فیول ایلیمنٹ میں ہونے والی کسی خرابی‘ کے باعث شروع ہوا۔

روسی جوہری پاور پلانٹ ٹھیک ہیں، روس

روس کے سرکاری نیوکلئر پاور آپریٹر 'روسنرگواٹوم‘ نے ڈچ ماہرین کے خدشات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تمام جوہری پاور پلانٹ بالکل درست کام کر رہے ہیں۔

روسی نیوز ایجنسی تاس نے ہفتے کے روز روسنرگواٹوم کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جون کے مہینے میں سینٹ پیٹرزبرگ کے لینن گراڈ اور مومانسک شہر کے قریب قائم کولا جوہری پاور پلانٹ میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

یورپی جوہری پاور پلانٹس بھی 'ٹھیک ہیں‘

یہ امر بھی اہم ہے کہ صرف مغربی روس ہی میں نہیں بلکہ یورپ کے کئی دیگر ممالک میں بھی جوہری توانائی کے مراکز اب بھی موجود ہیں۔

ویانا میں موجود اقوام متحدہ کی اٹامک انرجی ایجنسی کے مطابق مغربی یورپ میں 108 جوہری ری ایکٹرز ہیں جب کہ وسطی اور مشرقی یورپ میں بھی 73 ری ایکٹرز ہیں۔

فن لینڈ اور سویڈن میں بھی جوہری توانائی کے پلانٹس کام کر رہے ہیں تاہم ان ممالک کے مطابق ان کے تمام نیوکلیئر پاور پلانٹس میں بھی کوئی فنی خرابی سامنے نہیں آئی۔

فرانس کا قدیم ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ بند

جرمنی سمیت یورپ کے کئی دیگر ممالک میں توانائی کے حصول کے لیے جوہری پاور پلانٹس پر انحصار ختم کیا جا رہا ہے اور جوہری توانائی کے مراکز بند کیے جا رہے ہیں۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس کا قدیم ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ منگل تیس جون کے روز بند کر دیا جائے گا۔ ماحول کے لیے سرگرم کارکنوں نے اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ جوہری توانائی کا یہ مرکز فرانسیسی شہر فیسن ہائم میں سن 1977 میں تعمیر کیا گیا تھا۔

مشرقی فرانس میں جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی سرحد کے قریب قائم اس نیوکلیئر پاور پلانٹ سے تابکار مواد ہٹانے میں مزید تین برس لگ سکتے ہیں۔

سن 2011 میں فوکوشیما حادثے کے بعد ماحول دوست کارکنوں نے فیسن ہائم پاور پلانٹ ختم کرنے کے لیے مہم شروع کی تھی۔ تاہم فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے سن 2018 میں اس جوہری مرکز کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ش ح / ع ب (اے پی، اے ایف پی)

جوہری فضلے کو محفوظ بنانے کی کوشش

03:45

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں