شمال مشرقی جاپانی ساحلی علاقوں میں 7.2 شدت کا زلزلہ
20 مارچ 2021
جاپان کے شمال مشرقی ساحلی علاقے میں ریکٹر اسکیل پر 7.2 کی شدت کے زلزلے کے سبب محکمہ موسمیات نے ممکنہ سونامی سے خبردار کیا ہے۔
اشتہار
جاپان کے محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز سونامی سے متعلق ایک انتباہی اعلان جاری کیا۔ جاپان کے پیسیفک میں واقع علاقے میاگی میں بحرالکاہل کے پانیوں میں 60 کلومیٹر کی گہرائی میں زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق 6 بجے شام محسوس کیے گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق میاگی سے تا حال کسی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور مقامی انتظامیہ اس علاقے میں قائم جوہری پلانٹ کی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔
دریں اثناء امریکی جیولوجیکل سروس نے ہفتے کو آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.0 بتائی ہے۔ سونامی انتباہی اعلان سے کچھ دن پہلے ہی 2011ء میں فوکو شیما کی بہت بڑی تباہی کا سبب بننے والی سونامی کی ناگہانی آفت کے دس سال مکمل ہونے پر جاپان میں اُن واقعات کو یاد کیا گیا۔
مارچ 2011ء میں 9.0 کی شدت کے زلزلے نے فوکوشیما کی تباہی سمیت متعدد گاؤں اور شہروں کو ویران کر دیا تھا۔ تب وسیع پیمانے پر تابکاری پھیلنے کے سبب لاکھوں مقامی باشندوں کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔
اُن واقعات کو ''سہ بحرانی‘‘ واقعات قرار دیا جاتا ہے جس نے جاپان کے شمال مشرقی علاقوں بشمول میاگی کو شدید متاثر کیا تھا۔
یہ علاقہ جاپان میں زلزلے کا 'ایپی سینٹر‘ مانا جاتا ہے۔ ابھی گذشتہ ماہ بھی اسی علاقے کو زلزلے کے شدید جھٹکوں نے ہلا کر رکھ دیا تھا اور اس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔
زلزلے سے میاگی، فوکوشیما، ایباراکی، توگیگی، سیتا اما اور چیبا میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تاہم کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔ تب محکمہ موسمیات نے سونامی الرٹ جاری نہیں کیا تھا۔
جاپان میں تباہ کن زلزلہ
ہفتے کی صبح جنوبی جاپان میں ایک مرتبہ پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
تصویر: Reuters/Kyodo
لوگوں میں خوف و ہراس
ہفتہ سولہ اپریل کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم بتیس افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔
تصویر: Reuters/Kyodo
سڑکوں پر بسر کی جانے والی ایک رات
طبی حکام نے بتایا ہے کہ اس زلزلے کی تباہی کاری کی وجہ سے کم ازکم دو ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس زلزلے کی وجہ سے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب لوگوں گھروں سے باہر نکل آئے اور رات انہوں نے کھلے آسمان تلے بسر کی۔
تصویر: Reuters/Kyodo
لوگ بے گھر ہو گئے
تازہ زلزلے سے کوماموٹو شہر اور دوسرے قریبی علاقوں کی کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ کئی مکانات پوری طرح منہدم بھی ہوئے ہیں۔ متاثرین نے اسکولوں، جمنازیمز اور ہوٹلوں کے اندرونی حصوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ ہزاروں افراد کو عارضی رہائشوں کی ضرورت ہے۔
تصویر: Getty Images/T. Karibe
اضافی امدادی کارکن طلب
ٹوکیو حکومت نے اپنے جنوب مغربی علاقے میں امدادی کارروائیوں میں مصروف فوجیوں کی تعداد بیس ہزار کر دی ہے تا کہ وہ ہر قسم کی سرگرمیوں میں شریک ہو سکیں۔
تصویر: Getty Images/T. Karibe
بڑی لینڈ سلائیڈنگ
کوماموٹو کے پہاڑی علاقے منامیاسو میں ایک بہت بڑی لینڈ سلائیڈنگ کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اِس کے علاوہ دو اور مقامات پر بھی مٹی کے انتہائی بڑے تودے گرے ہیں۔ پہاڑی حصوں سے مٹی اور پتھروں کے گرنے سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔
تصویر: Reuters/Kyodo
خراب موسم سے امدادی کاموں میں رکاوٹ
مسلسل بارش اور خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جاپانی میڈیا کے مطابق دو لاکھ مکانوں کی بجلی کی سپلائی منقطع ہو گئی ہے اور اِس کے ساتھ پینے کے صاف پانی کا نظام بھی بےکار ہو کر رہ گیا ہے۔
تصویر: Reuters/D. Wada/Mainichi Shimbun
چار سو سالہ قدیمی تاریخی قلعے کو نقصان
ہفتے کو آنے والے زلزلے سے کوماموٹو شہر میں چار سو سالہ قدیمی تاریخی قلعے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے ہلاکتوں پر افسوس کے علاوہ اس تازہ زلزلے میں بھاری نقصان کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Jiji Press/M. Takei
تین دن میں دوسرا زلزلہ
جمعرات کے روز جاپانی جزیرے کیاُشو پر آنے والے زلزلے کی شدت 6.5 تھی۔ اِس زلزلے کی لپیٹ میں دس افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔ ہفتے کی صبح ایک اور زلزلے نے مزید خوف پیدا کر دیا۔
تصویر: Reuters/Kyodo
آتش فشاں ماؤنٹ آسو میں سرگرمی
ان دونوں زلزلوں کی وجہ سے جاپان کا سب سے بڑا اور فعال آتش فشاں پہاڑ ماؤنٹ آسو بھی پھٹ پڑا ہے اور اِس کے دہانے سے گہرا سیاہ رنگت والا دھواں نکلنا شروع ہو گیا ہے۔ ماؤنٹ آسو کیاُشو جزیرے پر واقع ہے۔
تصویر: Reuters/Kyodo
جاپانی حکومت متاثرین کے ساتھ
جاپان میں ان تازہ زلزلوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم شینزو آبے نے کہا ہے کہ تمام متاثرین کو فوری مدد پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ اس قدرتی آفت سے حوصلے پست نہیں ہونا چاہییں۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Nogi
10 تصاویر1 | 10
جاپان خطے کے'' رنگ آف فائر‘‘ کہلانے والے علاقے میں واقع ہے۔ یہاں زمین کے لرزنے کے واقعات آئے دن جنوب مشرقی ایشیا سے لے کر بحرالکاہل کے مختلف حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیتے رہتے ہیں۔
یہ ملک آئے دن زلزلے کی زد میں رہتا ہے اس لیے یہاں تعمیراتی منصوبوں پر سخت کنٹرول ہے اور تعمیراتی منصوبوں کے جاپان میں بہت سخت ضوابط پائے جاتے ہیں۔
عمارات کی تعمیر میں اس امر کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ یہ بلڈنگز زلزلے کے جھٹکے ممکنہ حد تک برداشت کر سکیں اور زلزلے کی صورت میں کم سے کم انسانی اور مادی نقصانات ہوں۔