1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمال مغربی پاکستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، درجنوں ہلاک

عدنان باچا، سوات3 اپریل 2016

خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث اب تک 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہیں۔ مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہیں بند ہو گئی ہیں اور سینکڑوں مکانات زمیں بوس ہو گئے ہیں۔

Peschawar Schwere Regenfälle in Pakistan
بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کے پیش نظر آفات سے نمٹنے کے محکمے پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کر دی ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

پاکستان کے صوبے خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتسان میں گزشتہ دو روز سے جاری بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ صورت حال کے پیش نظر آفات سے نمٹنے کے محکمے پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کر دی ہے۔

ضلع سوات میں جاری شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں اور دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سیلابی ریلے کا پانی مکانات اور دکانوں میں داخل ہوگیا ہے۔ ضلعی انتطامیہ سوات کے مطابق اب تک سوات میں چھ افراد سیلابی ریلے کی نذر ہو چکے ہیں جبکہ دو درجن سے زائد مکانات زمیں بوس ہو گئے ہیں۔ اسی طرح لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کالام ، مالام جبہ اور دیگر بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہستان علی رحمت خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ کوہستان میں سیلابی ریلے کے باعث گیارہ افراد جاں بحق اور آٹھ مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔ جاں بحق افراد میں سات مزدور اور دو خواتین شامل ہیں:’’مختلف مقامات پر شاہراہیں بھی بند ہو گئی ہیں، جس کے باعث سینکڑوں افراد پھنس کر رہ گئے ہیں اور مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔‘‘

سیلابی ریلہ متعدد عارضی دوکانیں اپنے ساتھ بہا کر لے گیا، لوگ تباہی کے بعد بچ جانے والا سامان اکٹھا کرنے میں مصروف ہیںتصویر: Reuters/F. Aziz

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے چلاس میں ایک مکان کی چھت گرنے سے چار افراد ہلاک جبکہ تین خواتین زخمی ہو گئیں۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں باپ اور تین بچے شامل ہیں۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں کو مقامی لوگوں نے ملبے سے نکال کر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم ہربن نالا اور دیگر نو مقامات پر بند ہوگئی ہے، جس سے کئی مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق ضلع شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے 40 سے زائد گھر وں کو نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث 13 افراد ہلاک اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ سینکڑوں مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔ شانگلہ میں شدید بارشوں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر سلائیڈنگ سے راستے بند ہوگئے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں طغیانی سے چار گاڑیاں اور متعدد پن بجلی گھر بھی تباہ ہوگئے ہیں۔ شانگلہ کے رہائشی عبد المجید نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ علاقہ لیلونئی میں ایک مکان پر پہاڑی تودہ آن گرا، جس کی زد میں آ کر ساس، بہو اور بیٹی جاں بحق ہوگئیں جبکہ دیگر تین افراد زخمی ہو گئے۔

پشاور کے نواح میں شدید بارش کے سبب ایک مارکیٹ میں تباہی کے مناظر، دوکاندار تتّر بتّر دکھائی دے رہے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

حکام کے مطابق حالیہ شدید بارشو ں سے شانگلہ میں 13 اور سوات میں چھ، چلاس میں چار، تانگیر میں پانچ ، تھور، دیر، چترال، چارسدہ ، ملاکنڈ اور مانسہرہ میں ایک ایک جبکہ کوہستان میں گیارہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں، جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کرا دیا گیا ہے۔

صوبے خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان میں انتظامیہ کی جانب سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ دریا کنارے آباد لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کردی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں