شمسی ایئربیس نہیں چھوڑیں گے، امریکہ
1 جولائی 2011![](https://static.dw.com/image/6078481_800.webp)
خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی حکومت کے ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع اس فضائی اڈے سے امریکی عسکری اہلکاروں کے انخلاء کے لیے اسلام آباد حکام کا مطالبہ مسترد کیا جا رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اس امریکی اہلکار نے یہ بات اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی عسکری اہلکاروں نے نہ تو یہ اڈہ چھوڑا ہے اور نہ ہی چھوڑ رہے ہیں۔
اس خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کی امریکی حکومت میں شامل ایک اور اہلکار نے بھی تصدیق کی ہے۔
قبل ازیں رواں ہفتے پاکستانی وزیر دفاع احمد مختار نے فنانشل ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان شمسی ایئربیس سے امریکی ڈرون حملے پہلے ہی رکوا چکا ہے۔
بدھ کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان نے امریکہ کو دارالحکومت اسلام آباد سے نو سو کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع صحرائی فضائی اڈہ چھوڑنے کے لیے کہا۔
یہ بات پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی نے احمد مختار کے حوالے سے بتائی تھی۔
وزیر دفاع احمد مختار نے اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا: ’’ہم نے انہیں (امریکی حکام کو) کہہ دیا ہے کہ ایئر بیس چھوڑ دیں۔‘‘
گوگل اَرتھ پر ماضی میں کچھ تصاویر دکھائی جا چکی ہے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شمسی ایئر بیس پر کھڑے ڈرون طیارے کی ہیں۔
جمعرات کو احمد مختار نے روئٹرز نے گفتگو میں کہا: ’’جب وہ (امریکی فورسز) وہاں نہیں ہوں گی، تو ڈرون حملے نہیں ہو سکیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد حکومت امریکہ پر دو مئی کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے پہلے ہی یہ اڈہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد