شکست در شکست، ہینوور کا سفر جاری
25 نومبر 2013ہینوور کے خلاف ہیمبرگ کی جیت اس لیے بھی اہم رہی ہے کہ اسے گزشتہ مسلسل دو مقابلوں میں ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ دوسری جانب ہینوور مسلسل سات میچز سے جیت سے دُور ہی چلی آ رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق بعدازاں ہینوور کے گول کیپر رون رابرٹ سیلیر کا کہنا تھا: ’’ہم سب کو بالآخر یہ بات سمجھنی ہو گی کہ ہمیں ایک خطرناک صورتِ حال کا سامنا ہے۔ ہمیں خوبصورتی سے کھیلنے کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں کچھ پوائنٹس لینے ہوں گے۔‘‘
اتوار کو اسی میچ ڈے کے آخری مقابلے میں مائنز نے تین دو سے بریمن کو مات دی۔ مائنز کی اس جیت میں جاپانی کھلاڑی شِنجی اوکازاکی نے اہم کردار نبھایا۔ انہوں نے دو گول کیے۔
قبل ازیں تیرھویں میچ ڈے کے آغاز پر جمعے کو مؤنشن گلاڈ باخ نے اشٹٹ گارٹ کو صفر کے مقابلے میں دو گول سے شکست دی تھی۔ ہفتے کو اس میچ ڈے کے دوسرے روز حسبِ معمول چھ مقابلے ہوئے۔ ان میں سے نیورمبرگ اور وولفس برگ کے درمیان میچ ایک ایک گول اور آئنتراخٹ فرینکفرٹ اور شالکے کے درمیان میچ تین تین گول سے برابر رہا۔
دیگر مقابلوں میں آؤگس برگ نے دو صفر سے ہوفن ہائیم کو مات دی۔ فرائی برگ نے صفر کے مقابلے میں ایک گول سے براؤن شوائیگ کو شکست دی۔ صفر ایک سے ہی لیور کوزن نے ہیرتھا برلن کو شکست دی جبکہ بائرن میونخ نے ڈورٹمنڈ کو صفر کے مقابلے میں تین گول سے پچھاڑا۔
یہ جیت ڈورٹمنڈ کو خاصی مہنگی پڑی ہے۔ اس کے نتیجے میں بنڈس لیگا کے پوائنٹس ٹیبل پر یہ ٹیم دوسری پوزیشن سے تیسری پر پہنچ گئی ہے۔ اس کے برعکس بائرن میونخ نے اپنی سر فہرست پوزیشن مزید مضبوط بنا لی ہے۔
ڈورٹمنڈ کی اس جیت کا فائدہ لیورکوزن کو پہنچا ہے جس نے اس ہفتے ہیرتھا برلن کے خلاف اپنی جیت کا فائدہ بھی اٹھایا اور دوسری پوزیشن پر ڈورٹمنڈ کی جگہ لے لی ہے۔
اس میچ ڈے کے اختتام پر پوائنٹس ٹیبل پر ترقی پانے والی دیگر ٹیموں میں مائنز(ساتویں پوزیشن)، آؤگس برگ(دسویں پوزیشن)، ہیمبرگ (گیارہویں پوزیشن) اور نیورمبرگ (17ویں) شامل ہیں۔
ڈورٹمنڈ کے علاوہ جن ٹیموں نے اپنی سابقہ ہفتے کی پوزیشنیں کھو دی ہیں ان میں ہیرتھا برلن (آٹھویں پوزیشن)، اشٹٹ گارٹ (نویں پوزیشن)، بریمن (بارہویں پوزیشن)، ہینوور (تیرھویں پوزیشن)،ہوفن ہائیم (چودھویں پوزیشن) اور آئنتراخٹ براؤن شوائیگ (اٹھارھویں پوزیشن) شامل ہیں۔