پاکستانی وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اقتصادی تعاون کو بڑھانے نیز علاقائی اور بین الاقومی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شہباز شریف ان دنوں سعودی عرب کے چار روزہ دورے پر ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریفتصویر: Pakistan's Press Information Department (PID)/AFP
اشتہار
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بدھ کی رات جدہ کے قصر السلام میں ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔
ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے "مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی راہیں تلاش کیں،" اور "علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔"
شہباز شریف ان دنوں سعودی عرب کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ وہ بدھ کو اعلٰی اختیاراتی وفد کے ہمراہ سعودی عرب پہنچے تو مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل بن عبد العزیز آل سعود نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور اہم وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہیں۔
یہ دورہ گذشتہ سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی مسلسل کوشش کررہا ہے۔ دونوں ملکوں نے گزشتہ اکتوبر میں نجی شعبے کے تعاون اور تجارتی شراکت کو بڑھانے کے لیے 2.8 بلین ڈالر کے 34 مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمانتصویر: picture-alliance
دورے کی اہمیت
وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے اور باہمی افہام و تفہیم میں اضافے، تجارت، سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے اور دوطرفہ، علاقائی اور عالمی معاملات پر بہتر سفارتی رابطہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔
اشتہار
سعودی عرب معاشی مشکلات پر قابو پانے میں پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔
پاکستانی حکومت کو توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب پاکستان میں مختلف شعبوں خاص طور پر معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔
پاکستان نے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی تشکیل دی ہے، جس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لگ بھگ 27 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم ہیں، جو ہر سال اربوں ڈالر بطور زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں، جسے پاکستانی معشیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
گزشتہ ماہ، پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان نے جدہ میں پاکستان کی پہلی سولو "میڈ اِن پاکستان" نمائش کا افتتاح کیا، جس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 1.7 ملین سے زیادہ پاکستانی ورکرز مملکت سعودیہ میں ہجرت کر چکے ہیں، اور یہ پاکستانی تارکینِ وطن کے لیے اولین منزل ہے۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔