1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہری علاقوں پر عراقی فوجی بمباری بند، جان کیری قاہرہ میں

عصمت جبیں13 ستمبر 2014

عراقی وزیر اعظم نے ملکی فوج کو اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے زیر قبضہ شہری علاقوں پر بمباری بند کرنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ ان عسکریت پسندوں کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے لیے امریکی وزیر خارجہ جان کیری آج قاہرہ پہنچ گئے۔

تصویر: picture alliance / AP Photo

نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم حیدر العبادی نے عراقی فوج کو یہ حکم اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے زیر قبضہ شہروں میں سرکاری دستوں کی گولہ باری کے نتیجے میں عام شہریوں کی ممکنہ ہلاکتوں سے بچنے کے لیے دیا ہے۔

حیدر العبادی نے آج ہفتے کے روز بغداد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دو روز قبل ملکی فوج کو یہ حکم دے دیا تھا کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کے زیر کنٹرول تمام شہری اور رہائشی علاقوں پر اپنی بمباری بند کر دے۔

حیدر العبادی نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ عراق میں مزید بے گناہ شہری مارے جائیںتصویر: picture-alliance/dpa

اسی ہفتے سربراہ حکومت کا عہدہ سنبھالنے والے حیدر العبادی نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ عراق میں مزید بے گناہ شہری مارے جائیں۔

ڈی پی اے کے مطابق العبادی نے سویلین علاقوں پر سرکاری فوج کی گولہ باری بند کرنے کا حکم ان رپورٹوں کے منظر عام پر آنے کے بعد دیا کہ حال ہی میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائیوں کے دوران عراقی فوج کی بمباری سے کئی رہائشی علاقوں میں متعدد عام شہری مارے گئے تھے۔

نئے عراقی وزیر اعظم نے اپنی حلف برداری کے بعد عہد کہا تھا کہ وہ عراق کے ان سنی قبائلی رہنماؤں کو منانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے، جن کا الزام ہے کہ سنی عسکریت پسندوں کی اسلامک اسٹیٹ نامی تحریک کی مضبوطی کی وجہ سابق وزیر اعظم المالکی کی سیاست بنی۔ ان سنی رہنماؤں کے بقول شیعہ سیاستدان المالکی نے عراقی سنیوں کے بارے میں امتیازی پالیسیوں سے کام لیا۔

امریکی وزیر خارجہ قاہرہ میں

امریکی وزیر خارجہ جان کیری اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران آج ہفتے کے روز مصری دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے۔ وہ اس دورے کے دوران عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف امریکا کی قیادت میں ایک بین الاقوامی اتحاد کے قیام کی کوششیں کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ جان کیری ایک روزہ دورے پر آج انقرہ سے قاہرہ پہنچےتصویر: picture-alliance/dpa/K. Elfiqi

امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کے ساتھ جنگ‘ میں ہے۔ اوباما انتظامیہ نے سابق امریکی جنرل جان ایلن کو عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قبضہ کر لینے والے اسلامک اسٹیٹ کے فائٹرز کے خلاف عسکری کارروائیوں کا کوآرڈینیٹر بھی مقرر کر دیا ہے۔ جان ایلن عراق اور افغانستان میں امریکی فوجوں کے کمانڈر رہ چکے ہیں۔

وزیر خارجہ جان کیری ایک روزہ دورے پر آج انقرہ سے قاہرہ پہنچے۔ قاہرہ میں وہ صدر عبدالفتاح السیسی اور عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی سے ملاقاتیں کریں گے۔ امریکا اسلامک اسٹیٹ کے خلاف عسکری کارروائیوں کی خاطر ایک نئے اتحاد کے طور پر اس ہفتے قریب دس عرب ملکوں کی تائید و حمایت حاصل کر چکا ہے۔

یہ امکان کم ہے کہ واشنگٹن کی قیادت میں اس نئے اتحاد میں مصر اپنی فوج کے ساتھ جنگی کارروائیوں میں بھی شامل ہو گا۔

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے مطابق عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کی تعداد بیس ہزار اور ساڑھے اکتیس ہزار کے درمیان ہے۔ امریکی جنگی طیارے اگست کے اوائل سے اب تک عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں اور ان کے ٹھکانوں پر ڈیڑھ سو سے زائد مرتبہ فضائی حملے کے چکے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں