شیخ محمد احمد الطیب جامعہ الازہر کےنئے امام
21 مارچ 2010مسلم دنیا میں مصر کی جامعہ الازہر کے امام کو انتہائی معتبر حثیت حاصل ہے۔ جامہ الازہر کے امام کا منصب، شیخ محمد طنطاوی کے انتقال کی وجہ سے خالی ہو گیا تھا۔ اب شیخ محمد احمد الطیب کو جامعہ الازہر کا نیا امام مقر کردیا گیا ہے۔
جامعہ الازہر کے امام کا تقرر مصر کے صدر کی جانب سے ہوتا ہے۔ سن 1961ء میں کی جانے والی ایک قانون سازی کے بعد اِس منصب کے لئے تقرری کے کلی اختیار مصر کے صدر کے پاس ہے۔
شیخ طنطاوی کی رحلت کے بعد امکان تھا کہ یہ منصب مزید کچھ عرصہ خالی رہے گا کیونکہ صدر حسنی مبارک ابھی تک جرمنی میں پوری طرح صحت یاب نہیں ہو سکے ہیں۔ لیکن جرمنی سے ہی ایک صدارتی فرمان کے ذریعے مرحوم شیخ طنطاوی کی جگہ ایک نئے امام کا تقرر کردیا گیا ۔
جامعہ الازہر مسلم دنیا میں ایک جداگانہ حثیت کی حامل ہے۔ دسویں صدی میں تعمیر کی جانے والی اِس مسجد اور یونیورسٹی کو ایک معتبر علمی درس گاہ تصور کیا جاتا ہے۔
شیخ الطیب سن دو ہزار تین تک مصر کے مفتی اعظم کا عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ وہ سن 2003ء میں جامعہ الازہر کے صدر چلے آ رہے ہیں۔ وہ مصر کے جنوبی حصے کے شہر الاقصر کے نواح میں واقع آبائی قصبے القرنا میں رہتے ہیں۔ الطیب کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معتدل نظریات کے حامل عالم دین ہیں اور فلسفہ کے مضمون سے خاص شغف رکھتے ہیں۔
اپنے تازہ انٹرویو میں انہوں نے ایک بار پھر کئی اسلامی معاملات پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کے نظریات سے اتفاق نہیں رکھتے اور اسی باعث تنظیم اور کارکنوں کے بارے میں سخت مؤقف کے حامی تصور کئے جاتے ہیں۔ سن 2006ء میں جامعہ الازہر میں حماس کے انداز کا لباس پہن کر اخوان المسمون کے حامی طلبا کی پریڈ کی بھی انہوں نے کھل کر مخالفت کی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ