1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتیورپ

شیل کا پہلی سہ ماہی میں دس ارب ڈالر منافع کمانے کا اعلان

7 مئی 2023

عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے باجود توانائی کی عالمی کمپنیوں کی چاندی جاری ہے۔ شیل اس ہفتے برطانیہ کی دوسری توانائی کمپنی ہے جس نے توقع سے زیادہ آمدن ظاہر کی۔

Symbolbild Shell Logo
تصویر: Astrid Vellguth/AFP/Getty Images

توانائی کی بڑی عالمی کمپنی شیل نے کہا ہے کہ اس نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں تقریباﹰ دس ارب ڈالر کمائے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی شیل  تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مضبوط مالیاتی نتائج کی حامل تازہ ترین فوسل فیول کمپنی بن گئی۔  اس کمپنی کی جانب سے سال رواں کے پہلے تین مہینوں میں 9.6 بلین ڈالر کی کمائی گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.7 فیصد زیادہ ہے۔

یوکرین پر روسی حملے کے بعد توانائی کے عالمی بحراں میں توانئی کی عالمی کمپنیوں نے خوب منافع کمایاتصویر: STRF/STAR MAX/IPx/picture alliance

کمپنی نے کہا کہ اسے تیل اور قدرتی گیس کی فروخت کے لیے زیادہ ٹیکسوں اور کم قیمتوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی ایک بڑی وجہ گزشتہ سال روس کے یوکرین پر حملے کے بعد توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ شیل نے کہا کہ ان عوامل کو آپریشنل اخراجات میں کمی اور بہتر تجارتی نتائج سے پورا کیا گیا۔

شیل کے سی ای او وائل ساون نے ایک بیان میں کہا، ''شیل نے پہلی سہ ماہی میں جاری اتار چڑھاؤ کے پس منظر میں مضبوط نتائج اور مضبوط آپریشنل کارکردگی پیش کی۔‘‘

شیل، جس کا سالانہ منافع پچھلے سال ریکارڈ قائم کرتے ہوئے دگنا ہو گیا تھا، اب شئیر ہولڈرز کو چار بلین ڈالر کے اضافی حصص خرید کر بھی انعام دے گی۔ شیل اس ہفتے برطانیہ کی دوسری توانائی کمپنی ہے جس نے توقع سے زیادہ مضبوط آمدنی ظاہر کی۔ شیل کی حریف برٹش پٹرولیم کی رپورٹ کے مطابق اس نے پہلی سہ ماہی میں پانچ بلین ڈالر کمائے۔

یوکرین جنگ سے منافع کون حاصل کر رہا ہے؟

03:01

This browser does not support the video element.

ان کمپنیوں کی جانب سے یہ کمائی برطانیہ میں ایک سیاسی مباحثے کا موضوع بن گئی ہے۔ اپوزیشن کے سیاستدانوں اور صارفین کے حق میں مہم چلانے والے گروپوں کی جانب سے تیل اور گیس کمپنیوں پر صارفین کی مدد کے لیے مزید کام کرنے کے لیے زور دیا گیا ہے۔

توانائی کے بڑھتے ہوئے بلوں نے دہائیوں میں افراط زر کی بلند ترین شرح میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ ناقدین نے بے تحاشہ منافع کمانے والی توانائی کی بڑی کمپنیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر میں توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور دنیا میں روسی تیل کی سپلائی میں کچھ کمی بھی دیکھنے میں آئی۔ اسی صورتحال کے تناظر میں تیل اور گیس کی تجارت کرنے والی کمپنیاں بڑے پیمانے پر منافع ظاہر کر رہی  ہیں۔

امریکی کمپنی ایگزون نے گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی میں 11.4 بلین ڈالر کا ریکارڈ منافع کمایا تھا جبکہ سعودی آرامکو نے  نے 2022 میں 161 بلین ڈالر کمانے کا اعلان کیا تھا۔ منافع کی یہ رقم کسی سرکاری کمپنی کا اب تک کا سب سے زیادہ ریکارڈ شدہ سالانہ منافع ہے۔

ش ر ⁄ اا (اے پی)

پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافے سے پاکستانی عوام پریشان

01:33

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں