شینگن زون میں داخل ہونے کی کوشش، سو سے زائد پناہ گزین گرفتار
23 اپریل 2017یورپ میں سرحدوں کی نگرانی سخت ہونے کے باوجود مختلف ممالک میں پھنسے تارکین وطن جرمنی اور مغربی یورپ کے دیگر ممالک کا رخ کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ رومانیہ کے سرحدی محافظوں نے ایسے ہی ایک سو گیارہ پناہ گزینوں کو گرفتار کر لیا ہے جو ایک ٹرک میں چھپ کر غیر قانونی طور پر مغربی یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
یونان میں چند پیسوں کی خاطر جسم بیچتے پاکستانی مہاجر بچے
رومانیہ کے سرحدی محافظوں کے مطابق ٹرک میں چھپے ان افراد کو جمعے کی شب رومانیہ اور ہنگری کی سرحد پر گرفتار کیا گیا۔ ٹرک میں چھپے مہاجرین اور تارکین وطن میں دو سال کے بچے سے لے کر 53 برس تک کے افراد شامل تھے۔
رپورٹوں کے مطابق غیر قانونی طور پر مغربی یورپ جانے کی کوشش کرنے والوں میں پاکستانی، بھارتی، افغان، ایرانی اور شامی شہری شامل تھے۔ رومانیہ کے سرحدی محافظوں نے ٹرک کے ڈرائیور کو بھی انسانوں کے اسمگلنگ کرنے کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اسے معلوم نہیں تھا کہ ٹرک کے پیچھے نصب کنٹرینر میں پناہ کے متلاشی افراد چھپے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب آسٹرین پولیس کا کہنا ہے کہ رواں برس پڑوسی ملک ہنگری سے غیر قانونی طور پر آسٹریا کی حدود میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔
رواں برس کے آغاز سے لے کر مارچ کے وسط تک 726 تارکین وطن غیر قانونی طور پر ہنگری سے آسٹریا پہنچے۔ گزشتہ برس کے اسی دورانیے میں ایسے تارکین وطن کی تعداد چودہ سو کے قریب رہی تھی۔ آسٹرین پولیس نے رواں برس اب تک انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے چودہ افراد کو بھی گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ برس آسٹرین حکام نے انسانوں کے تینتیس اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا۔