1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شی جن پنگ سربراہی اجلاس کے لیے ماسکو میں

20 مارچ 2023

چینی صدرشی جن پنگ اپنے ’امن کے سفر‘ پر ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ وہ پیر کو ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس پہنچے ہیں۔

Russland China Diplomatie l Präsident Xi Jinping in Moskau eingetroffen
تصویر: Anatoliy Zhdanov/Kommersant Photo/AFP via Getty Images

پیر کو 'امن کے سفر‘ پر روانگی سے قبل شی جن پنگ نے  چین اور روس کے تعلقات کو خوش آئند قرار دیا۔ پیر کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور شی جن پنگ نے اپنے باہمی تعلقات کو خوش آئند قرار دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے اتحاد کی مضبوطی کی تعریف کی۔ شی نے اپنے ماسکو کے سفر کو ''دوستی، تعاون اور امن کا سفر‘‘ قرار دیا، حالانکہ مغربی ممالک کی جانب سے چین پر یوکرین میں روس کی جنگ کے لیے خاموش حمایت اور روس کی سفارتی پشت پناہی کرنے کی وجہ سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی سنہوا میں چینی اخبار ''رشین گیزٹ‘‘ میں چینی صدر شی کے تحریر اور دستخط کردہ آرٹیکل کے حوالے سے چھپنے والی رپورٹ میں شی کا ایک بیان شامل ہے جس میں انہوں نے کہا، ''میں صدر پوٹن کے ساتھ تعلقات کے لیے مشترکہ طور پر ایک نیا وژن اپنانے کے لیے کام کرنے کا منتظر ہوں۔‘‘

شی جن پنگ ماسکو میںتصویر: Ilya Pitalev/SNA/IMAGO

چین ایک غیر جانب دار فریق؟

چین نے یوکرین کی جنگ میں خود کو ایک غیر جانبدار فریق کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کی وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ بیجنگ کییف اور ماسکو کے درمیان ''امن مذاکرات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرے گا‘‘۔ پوٹن نے یوکرین کے بارے میں بیجنگ کے موقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنازعہ کو ختم کرنے میں ''تعمیری کردار‘‘ ادا کرنے کی خواہش کا اشارہ ہے۔  ساتھ ہی پوٹن کا کہنا تھا کہ چین اور روس کے تعلقات اس وقت  ''اعلیٰ ترین مقام پر‘‘ ہیں۔

شی کے دورے کی روس کے لیے اہمیت

چینی صدر کا یہ دورہ عالمی سطح پر الگ تھلگ کیے جانے والے پوٹن کی  پوزیشن کو تقویت دینے کے لیے اہم ہے، جو اتوار کو ایک اچانک دورے پر يوکرينی شہر ماريوپول  پہنچ گئے تھے۔ روسی افواج نے پچھلے سال ستمبر ميں اس شہر پر قضہ کر ليا تھا اور تب سے لے کر اب تک يہ پوٹن کا اس علاقے کا یہ پہلا دورہ تھا۔

شی روس اور چین کے باہمی تعلقات کی مضوطی چاہتے ہیںتصویر: Ilya Pitalev/SNA/IMAGO

رپورٹوں کے مطابق روسی صدر ہيلی کاپٹر پر ماريوپول پہنچے جہاں انہوں نے شہر کے مرکزی مقامات کا دورہ کيا اور چند مقامی افراد سے بات چيت بھی کی۔ فوری طور پر ان کے اس دورے کی کوئی وجہ سامنے نہيں آئی تھی۔ اس سے ايک روز قبل پوٹن نے کريميا کا دورہ بھی کيا تھا، جس پر روس نے سن 2014 ميں قبضہ کر کے اسے روس میں ضم کر ليا تھا۔ ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کرنے کے جنگی جرم کے الزام میں پوٹن کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں شی کا یہ دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ بیجنگ نے پیر کو کہا کہ آئی سی سی کو ''سیاست سازی اور دوہرے معیار‘‘ سے گریز کرنا چاہیے اور سربراہان مملکت کے لیے استثنیٰ کا احترام کرنا چاہیے۔

رسو کے نائب وزیر اعظم دیمتری چیرنیشینکو نے شی جن پنگ کا استقبال کیاتصویر: Anatoliy Zhdanov/Kommersant Photo/AFP via Getty Images

چینی  وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے ایک باقاعدہ بریفنگ میں کہا کہ اس عالمی عدالت کو ''ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھنا چاہیے‘‘ اور بین الاقوامی قانون کے تحت سربراہانِ مملکت کے استثنیٰ کا احترام کرنا چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے تنازع کا حل ''بات چیت اور مذاکرات‘‘ ہی سے ممکن ہے۔ وانگ وین بن کے بقول، ''نہ ہی چین اور نہ ہی روس 'روم کے قانون‘ پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں، جس نے آئی سی سی کو قائم کیا تھا۔‘‘

ک م/ ع ت( اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں