1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکی سینٹ نے دو تہائی اکثریت سے دفاعی بل منظور کر لیا

2 جنوری 2021

امریکی سینٹ نے صدر ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود دو تہائی سے زائد اکثریت سے دفاعی بل منظور کر لیا۔ امریکا کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد صدر ٹرمپ اب اس بل کو ویٹو نہیں کر سکیں گے۔

USA Washington | Coronavirus | Trump und Mitch McConnell
تصویر: Samuel Corum/Getty Images

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی مدت صدارت کے آخری دنوں میں اس وقت سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب ملکی سینٹ کی دو تہائی اکثریت نے بھی دفاعی بل منظور کر لیا۔

صدر ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن پارٹی کو سینٹ میں اکثریت حاصل ہے۔ سینٹ کے اکیاسی ارکان نے بل کے حق میں جب کہ تیرہ نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ ٹرمپ کی چار سالہ مدت صدارت کے دوران ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سینٹ کے ریپبلکن ارکان نے اپنی ہی جماعت کے صدر کی مخالف کے باوجود کوئی بل منظور کیا ہو۔

امریکی ایوان نمائندگان مذکورہ دفاعی بل کو پہلے ہی منظور کر چکا ہے۔ دونوں ایوانوں سے اس بل کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیے جانے کے باعث صدر ٹرمپ اب اس بل کو ویٹو نہیں کر سکیں گے۔ صدر ٹرمپ نے 750 بلین ڈالر مالیت کے اس دفاعی بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ویٹو کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔

صدر ٹرمپ کو بل پر کیا اعتراضات تھے؟

صدر ٹرمپ اور ریپبلکن جماعت کے مابین صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ ٹرمپ کو شکوہ ہے کہ ان کی جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے ان کا کھل کر ساتھ نہیں دیا۔

امریکی دفاعی بل سن 1960 سے ہر سال منظور کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم اس مرتبہ صدر ٹرمپ کا اصرار تھا کہ دفاعی بل سیکشن 230 کو بھی ختم کر دے۔ یہ قانون امریکا کی فیس بک اور ٹوئٹر جیسی بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ٹرمپ ان کمپنیوں سے ناخوش ہیں اس لیے انہوں نے مذکورہ سیکشن ختم کرنے کی شرط پر ہی بل پر دستخط کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔

سینٹ سے بل کی منظوری کے بعد صدر ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اپنی ناخوشی ظاہر کرتے ہوئے لکھا، ''سینٹ میں ہمارے ریپبلکن ارکان نے سیکشن 230، جو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو لامحدود طاقت دیتا ہے، کو ختم کرنے کا موقع ضائع کر دیا۔‘‘

صدر ٹرمپ کو اس بل پر ایک اور اعتراض یہ بھی تھا کہ اس میں امریکی فوجی اڈوں کے نام تبدیل کرنے کی گنجائش بھی رکھی گئی تھی۔ اس تبدیلی کے ذریعے انیسویں صدی کے دوران امریکی خانہ جنگی میں جنوبی ریاستوں کے فوجیوں کی قیادت کرنے والے جرنیلوں کے ناموں سے منسوب فوجی اڈوں کے نام بدلے جا سکتے ہیں۔

ش ح / ب ج (ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں