1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

صدر بائیڈن نے اپنے بیٹے کے مجرمانہ الزامات معاف کر دیے

2 دسمبر 2024

جو بائیڈن نے اپنی مدت صدارت کے خاتمے سے تقریباً ایک ماہ قبل اپنے بیٹے ہنٹر کے مجرمانہ الزامات کو معاف کرنے کا حکم صادر کیا، حالانکہ انہوں نے ایسا نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ نو منتخب صدر ٹرمپ نے اس اقدام پر تنقید کی ہے۔

صدر بائیڈن اپنے بیٹے ہنٹر کے ساتھ
ہنٹر نے پہلی بار اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ دسمبر 2020 میں، یعنی بائیڈن کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے محض ایک ماہ قبل، ان سے وفاقی اداروں نے تحقیقات شروع کی ہیںتصویر: Craig Hudson/REUTERS

امریکہ کے رخصت پذیر صدر جو بائیڈن نے بندوق اور ٹیکس سے متعلق وفاقی مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو معاف کر دیا ہے۔ گرچہ پہلے انہوں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ بطور صدر وہ اپنے بیٹے کو معاف کرنے کے لیے اختیارات کا بے جا استعمال نہیں کریں گے۔

اس صدارتی معافی کے سبب ہنٹر بندوق اور ٹیکس سے متعلق وفاقی مقدمات میں ممکنہ قید کی سزا سے بچ گئے ہیں۔ غیر قانونی بندوق اور ٹیکس سے متعلق مذکورہ مقدمات میں عدالت نے انہیں قصوروار قرار دے دیا تھا، تاہم انہیں سزا سنائی جانی باقی تھی۔ البتہ سزا سنانے سے چند ہفتے قبل ہی صدر نے اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا فرمان جاری کر دیا۔

امریکہ میں ایک اور تاریخی مقدمہ،اب صدر بائیڈن کے لیے بری خبر

واضح رہے کہ امریکی قانون میں صدر کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ اگر چاہے تو کسی بھی شخص کی سزا کو معاف کر سکتا ہے، تاہم اس اختیار کا استعمال شاذ و نادر ہی کیا جاتا ہے۔

ادھر صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک ای میل کر کہا ہے کہ انہیں صدر کی جانب سے جو بھی امداد فراہم کی گئی ہے، اسے وہ کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو زندگی انہوں نے دوبارہ تعمیر کی ہے اسے وہ "ان لوگوں کی مدد کے لیے صرف کریں گے، جو ابھی تک بیماری اور تکلیف سے گزر رہے ہیں۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "میں نے اپنی لت کے تاریک ترین دنوں میں ہونے والی اپنی غلطیوں کا اعتراف کیا ہے اور ان کی ذمہ داری قبول کی ہے۔۔۔ ایسی غلطیاں جن کا سیاسی کھیل کے لیے مجھے اور میرے خاندان کو عوامی طور پر ذلیل اور شرمندہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔"

’’جو بائیڈن اپنے بیٹے کی وجہ سے مصیبت میں پھنس سکتے ہیں‘‘

صدر بائیڈن نے کیا کہا؟

بائیڈن نے اپنے بیٹے کو قصوروار ٹھہرائے جانے کو "انصاف کا اسقاط حمل" قرار دیا۔

صدر نے ایک بیان میں کہا، "کوئی بھی معقول شخص جو ہنٹر کے کیسز کے حقائق کو دیکھتا ہے، وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا کہ ہنٹر کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ میرے بیٹے ہیں۔۔۔۔ اور یہ غلط ہے۔"

واضح رہے کہ ہنٹر نے پہلی بار اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ دسمبر 2020 میں، یعنی بائیڈن کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے محض ایک ماہ قبل، ان سے وفاقی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ الزامات صرف اس وقت لگے جب کانگریس میں، "میرے کئی سیاسی مخالفین نے مجھ پر حملہ کرنے اور میرے انتخاب کی مخالفت کرنے کے لیے انہیں کسایا۔"

رخصت پذیر صدر نے پہلے اپنے خاندان کے افراد کے فائدے کے لیے اس طرح کے اختیارات کا استعمال نہ کرنے کا کئی بار وعدہ کیا تھا اور ان کا یہ قدم ان کے وعدوں کے خلاف ہےتصویر: Craig Hudson/REUTERS

بائیڈن نے بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس ہفتے کے اواخر میں اس وقت کیا جب وہ تھینکس گیونگ کی چھٹی گزار رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا، "مجھے امید ہے کہ امریکی اس بات کو سمجھ جائیں گے کہ ایک باپ اور ایک صدر اس فیصلے پر کیوں پہنچے۔"

صدر نے کہا، "ہنٹر کو توڑنے کی کوشش کی گئی، جنہوں کہ بہت سے مسلسل حملوں اور انتخابی قانونی کارروائیوں کے باوجود گزشتہ ساڑھے پانچ سالوں سے پرسکون رویہ رکھا۔ ہنٹر کو توڑنے کی کوشش میں، انہوں نے مجھے توڑنے کی کوشش کی۔ مجھے یہ یقین کرنے کی اب کوئی وجہ نہیں ہے کہ اب یہ معاملہ یہیں رک جائے گا۔ بہت ہو چکا تھا۔"

یوکرین جنگ: امریکی میزائلوں سے روس کے اندر حملوں کی اجازت

معافی کا اقدام وعدوں سے متصادم ہے

بائیڈن نے صدارت کے اپنے غیر معمولی اختیارات کا استعمال ایک ایسے وقت کیا ہے، جب وہ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ صدر کا عہدہ 20 جنوری کو سنبھالنے والے ہیں۔

رخصت پذیر صدر نے پہلے اپنے خاندان کے افراد کے فائدے کے لیے اس طرح کے اختیارات کا استعمال نہ کرنے کا کئی بار وعدہ کیا تھا اور ان کا یہ قدم ان کے وعدوں کے خلاف ہے۔

جون میں بائیڈن نے اے بی سی نیوز کے ایک انٹرویو کے دوران ہنٹر کے لیے معافی کو مسترد کر دیا تھا۔

اس کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن ژاں پیئر نے حال ہی میں آٹھ نومبر کے روز اسی وعدے کا اعادہ کیا اور کہا، "ہم سے یہ سوال متعدد بار پوچھا گیا ہے۔ ہمارا جواب واضح ہے، کہ ایسا نہیں ہو گا۔"

ٹرمپ اور بائیڈن کی ملاقات، اقتدار کی پرامن منتقلی کا وعدہ

معافی پر ریپبلکن ناراض

بائیڈن کے فیصلے سے ریپبلکن کافی ناراض ہیں۔ نو منتخب ریپبلکن صدر ٹرمپ نے بائیڈن کے فیصلے کو "انصاف کے ساتھ زیادتی اور انصاف کا اسقاط حمل" قرار دیا۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈيا ٹروتھ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، "کیا جو بائیڈن کی طرف سے ہنٹر کو دی گئی معافی میں جے-6 کے یرغمالی بھی شامل ہیں، جو برسوں سے قید میں ہیں؟ " جے سکس سے ان کی مراد ان قیدیوں سے تھی، جو چھ جنوری 2021 میں کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے کے وجہ سے گرفتار کیے گئے تھے۔ 

ٹرمپ کی جیت کے بعد بائیڈن کا اقتدار کی 'پرامن' منتقلی کا وعدہ

ریپبلکن کانگریس کے کئی نمائندوں نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

کانگریس کی خاتون رکن مارجوری ٹیلر گرین نے سوشل میڈيا ایکس پر لکھا، "جو بائیڈن شروع سے آخر تک ایک جھوٹا اور منافق ہے۔"

رکن کانگریس اینڈی بگس نے کہا کہ بائیڈن "امریکی تاریخ کے بدعنوان ترین صدور میں سے ایک کے طور پر یاد کیے جائیں گے۔ ہنٹر بائیڈن ایک مجرم ہے — لیکن اس کے بدعنوان والد قانون کی حکمرانی کی پیروی کرنے والی انتظامیہ کے تحت انصاف نہیں ہونے دیں گے۔"

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

ٹرمپ اور بائیڈن کے دور میں غیر قانونی مہاجرت کا موازنہ

01:29

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں