1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’صرف شدید علامات والے افراد ہی ہسپتال کا رُخ کریں‘ عمران خان

18 مارچ 2020

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو قوم سے اپنے خطاب میں شہریوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر کوئی کورونا وائرس کی خود میں موجودگی کا پتا چلانے کے لیے ٹیسٹ کروانے میں جلدبازی نہ کرے۔

Pakistan Islamabad  Rede Premierminister Imran Khan
تصویر: AFP/A. Qureshi

پاکستانی وزیراعظم نے ملک میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 245 ہونے کے ضمن میں عوام سے صبر و تحمل کے مظاہرے کی اپیل کی ہے۔ دریں اثناء سری لنکا نے اپنی سرحدیں سیل کرنے کے علاوہ بُدھ کو اپنی اسٹاک مارکیٹ بھی بند کر دی ۔ کولمبو حکومت نے اس مہلک وائرس کے جنوبی ایشیائی ممالک میں پھیلاؤ میں تیزی کے خطرات کے پیش نظر یہ اقدامات کیے ہیں۔

برصغیر پاک و ہند  میں راتوں رات تصدیق شدہ کورونا وائرس کی کل تعداد بڑھ کر 482 ہو گئی ہے۔ اس خطے میں غیر ملکی مسافروں کی آمد و رفت  روکنے کے لیے پابندیاں عائد کردی گئیں ہیں۔ تیزی سے پھیلنے والا یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے دو لاکھ انسانوں کو متاثر کرچُکا ہے اور دنیا بھر میں اس وائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری کووِڈ 19 کے سبب لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد آٹھ ہزار چار سو انیس تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستان اور ایران کی سرحد پر قائم کیے گئے قرنطینہ کی صورتحال بھی نہایت سنگین ہے۔تصویر: DW/G. Kakar

پاکستان جیسے ملک میں اس بات کا شدید خدشہ پایا جاتا ہے کہ صحت کی ناکافی سہولیات اورغریب علاقوں میں گنجان آبادی کے سبب یہ متعدی وائرس تیزی سے پھیلے گا۔ دریں اثناء پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو قوم سے اپنے خطاب میں  شہریوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر کوئی کورونا وائرس کی خود میں موجودگی کا پتا چلانے کے لیے ٹیسٹ کروانے میں جلدبازی نہ کرے۔

پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے تاہم یہ بھی کہا کہ پاکستان مغربی دنیا کی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے اپنے شہروں کی بڑے پیمانے پر بندش کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔

 امریکا اور دیگر اقوام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ ریستوران، کاروباری ادارے اور دیگر پرہجوم مقامات کو بند کیا جانا چاہیے۔ گزشتہ روز قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے حالات مغربی دنیا سے مختلف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا ایک چوتھائی شدید غربت کا شکار ہے اور ایسے میں شہروں کی بندش شدید مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا،''یہاں تک کہ امریکا کے پاس بھی ہر کیس کو جانچنے کے وسائل موجود نہیں ہیں۔ صرف شدید علامات والے افراد کو ہسپتال جانا چاہیے۔ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم بحیثیت قوم اس کا مقابلہ کریں گے اور خدا کی رضا سے ہم یہ جنگ جیتیں گے۔‘‘

پاکستان ایران اور افغانستان کے ساتھ ملحقہ سرحدیں بند کر چُکا ہے۔تصویر: DW/G. Kakar

پاکستان نے اپنی زمینی سرحدیں پہلے ہی بند کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم منگل کی شب پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری ضروری اقدامات کے تحت اعلان کر دیا کہ پاکستان آنے والے تمام غیر ملکی مسافروں پر یہ لازم ہو گا کہ وہ COVID-19 کے ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کریں۔

دریں اثناء پاکستان کے مرکزی بینک نے اپنی شرح سود کو 75 بی پی ایس سے کم کر کے منگل 12.50فیصد کر دیا۔ یہ گزشتہ چار سالوں میں انٹرسٹ پر پہلا کٹ ہے جو کورونا وائرس سے پورے خطے کے حصص کے بازاروں پر آنے والی تباہی کا نتیجہ ہے۔ 

دوسری جانب سری لنکا میں اب تک کورونا وائرس کے 43 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اسی تناظر میں کولمبو حکومت نے بدھ سے دو ہفتوں کے لیے بیرون ملک سے آنے والی تمام  پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاکہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو موثر بنایا جا سکے۔

ک م/ ع ت / ایجنسیاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں