1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالی عوام موت کا منظر دیکھنے پر مجبور

26 اکتوبر 2009

صومالیہ میں انتہاپسندوں نے اپنے زیرانتظام ایک علاقے میں سینکڑوں افراد کو سزائے موت پر عملدرآمد کا ایک مظاہرہ دیکھنے پر مجبور کیا۔

تصویر: AP

الشباب ملیشیا نے ملک کے جنوبی علاقے میرسا میں دو افراد کو حکومت کے لئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جنہیں اتوار کو پانچ شدت پسندوں پر مشتمل فائرنگ اسکواڈ نے کھلے عام گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

خبررساں ادارے AP نے الشباب کے ایک سینئر عہدے دار شیخ سلدان الا محمد کے حوالے سے بتایا کہ گرفتارشدگان نے جاسوسی کا الزام قبول کیا تھا۔

اس سے پہلے علاقے میں لاؤڈاسپیکر کے ذریعے اعلانات کئے گئے، جن میں لوگوں سے کہا گیا کہ انہیں اس سزا کا عملی مظاہرہ دیکھنے کے لئے پہنچنا ہوگا۔ الشباب نے علاقے میں تمام اسکول بھی بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ شدت پسند اس مظاہرے کے موقع پر بچوں اور نوجوانوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے خواہاں تھے۔ وہاں موجود لوگوں میں زیادہ تعداد بھی خواتین اور بچوں ہی کی تھی۔

زیادہ دن نہیں گزرے کہ انہوں نے جنوبی علاقے کسمایو میں نوجوانوں کے لئے سوال و جواب کی ایک نشست ترتیب دی تھی۔ اس موقع پر جیتنے والوں کو بندوقیں، دستی بم اور ٹینک شکن بارودی سرنگیں انعام میں دی گئیں۔

الشباب کی جانب سے نوجوان نسل کو تشدد پر آمادہ کرنے کی مثالیں آئے دن سامنے آتی ہیںتصویر: AP

الشباب کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو ایسے انعامات دینے کا مقصد انہیں وقت ضائع کرنے سے روکنا ہے تاکہ وہ اپنے خطے اور مذہب کو تحفظ فراہم کرنے جیسی زیادہ ضروری باتوں پر دھیان لگائیں۔

اس حوالے سے تقسیم انعامات کی تقریب میں بھی عورتوں اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شدت پسندوں نے والدین پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے بچوں کو کم عمری سے اسلحہ استعمال کرنے کی تربیت دینا شروع کر دیں۔

الشباب صومالیہ کا القاعدہ سے منسلک ایک شدت پسند گروہ ہے اور ملک کا بیشتر جنوبی علاقہ اس کے قبضے میں ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں