1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ضمانت چاہئے؟ جس سے جنسی زیادتی کی اس سے راکھی بندھواو‘

جاوید اختر، نئی دہلی
3 اگست 2020

بھارت میں ایک عدالت نے ایک خاتون کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کے ملزم کو اس دلچسپ شرط پرضمانت دینے کا فیصلہ سنایا ہے کہ وہ متاثرہ خاتون کو اپنی بہن تسلیم کرتے ہوئے اس سے راکھی بندھوائے گا۔

Raksha Bandhan festival in Bangalore
تصویر: picture alliance / dpa

عدالت نے ملزم کو اپنی 'بہن‘ کو مستقبل میں حتی الامکان حفاظت کا وعدہ کرنے کے علاوہ راکھی بندھوانے پر اسے اور اس کے بیٹے یعنی منہ بولے بھانجے کو روایتی تحائف دینے کا حکم بھی سنایا ہے۔

بھارت میں ہندو آج پیر تین اگست کو راکھی کا تہوار منارہے ہیں۔ اسے رکشا بندھن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آج کے دن بہنیں اپنے بھائیوں کی کلائی پر راکھی باندھتی ہیں اور بھائی کے درازی عمر اور صحت و عافیت کی دعائیں کرتی ہیں۔ اس کے جواب میں بھائی اپنے بہن کی حتی الامکان تاحیات حفاظت کرنے کا عہد کرتا ہے اور تحفے کے طورپر بہن اور اس کے بیٹے کومٹھائی اورپیسے وغیرہ دیتا ہے۔ اس تہوار کو بھائی اور بہن کے درمیان پیار محبت، عقیدت اور خلوص کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس تہوار سے بہت ساری کہانیاں وابستہ ہیں اور اس تہوار کو بالی ووڈ کی بہت ساری فلموں میں پیش بھی کیا گیا ہے۔

معاملہ کیا ہے؟

 دراصل مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اندور بنچ نے جنسی ہراسانی کے ایک معاملے میں ملزم وکرم باگڑی کو ضمانت دینے کے لیے انوکھی شر ط رکھی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم اپنی بیوی کے ساتھ تین اگست کو مذکورہ خاتون کے گھر جائے گا۔ وہ متاثرہ خاتون سے درخواست کرے گا کہ وہ اسے اپنا بھائی تسلیم کرے۔ اس کے ساتھ ہی وہ بھائی کے طورپر 'اپنی بہن‘ کو زندگی بھر حفاظت کرنے کا وعدہ بھی کرے گا۔ عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ ملزم متاثرہ خاتون کے گھر مٹھائی بھی لے کر جائے گا اور راکھی بندھوانے کے بعد ’اپنی بہن‘ کو گیارہ ہزار روپے تحفے کے طور پر دے گا۔ ملزم کو مذکورہ خاتون کے بیٹے یعنی منہ بولے بھانجے کو بھی پانچ ہزار روپے ’تحفہ کے طور پر‘ دینے ہو ں گے۔

عدالت نے اس کے ساتھ یہ حکم بھی دیا ہے کہ تمام شرائط مکمل ہونے کی تصاویر لی جائیں اور تصویروں کے علاوہ خاتون کو ادا کی گئی رقم کی رسید عدالت میں جمع کرائی جائے۔

رکشا بندھن کے تہوار کو بھائی اور بہن کے درمیان پیار محبت، عقیدت اور خلوص کی علامت سمجھا جاتا ہے۔تصویر: UNI

بتایا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں اجین ضلع کے ایک گاوں کی ایک خاتون نے وکرم باگڑی پر 20 اپریل کو جنسی دست درازی کا الزام لگایا تھا۔ خاتون کا الزام تھا کہ وکرم نے اس کے گھر میں گھس کر اس کے ساتھ دست درازی کی۔ پولیس نے وکرم کو دو جون کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ اس کے بعدسے وہ جیل میں ہی بند تھا۔

دو ماہ سے جیل میں بند وکرم نے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی۔ اس نے اپنی درخواست میں کہا کہ الزام لگانے والی خاتون کے شوہر کو اس نے لاک ڈاون کے دوران کچھ روپے ادھار دیے تھے اور جب اس نے روپے واپس مانگے تو اس پر جھوٹا الزام لگا کر پھنسا دیا گیا۔

ملزم وکرم باگڑی کے وکیل نے فاضل جج سے درخواست کی کہ جیل میں بند ہونے کی وجہ سے ملزم کا خاندان بھک مری کا شکار ہونے کی دہلیز پر پہنچ گیا ہے اور اگر ملزم کو ضمانت نہیں دی گئی تو اس کا کنبہ بدحالی سے دوچار ہوجائے گا۔

عدالت نے 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر وکرم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ ملزم متاثرہ خاتون سے راکھی بندھواتے ہوئے تصویریں اور اسے تحفے میں دیے گئے گیارہ ہزار روپے اور اس کے بیٹے کو دیے گئے پانچ ہزار روپے کی رسید عدالت میں جمع کرے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔

بھارت میں ’ازدواجی جنسی زیادتی‘ ایک بڑا مسئلہ

03:02

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں