1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
انسانی حقوقافغانستان

طالبان امریکی قیدی کو فوری طبی امداد مہیا کریں، اقوام متحدہ

16 جون 2024

راین کوربیٹ اگست 2022 سے طالبان کی قید میں ہیں اور انہیں مبینہ طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ کوربیٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

امریکی شہری راین کوربیٹ کو طالبان نے اگست 2022 میں گرفتار کیا تھا
امریکی شہری راین کوربیٹ کو طالبان نے اگست 2022 میں گرفتار کیا تھاتصویر: Anna Corbett/AP Photo/picture alliance

اقوام متحدہ کی ایک ماہر نے افغانستان میں حکمران طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ تقریباً دو سال سے اپنے ہاں قید امریکی شہری راین کوربیٹ کو فوری طبی امداد فراہم  کریں تاکہ ان کی صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے یا انہیں مرنے سے بچایا جا سکے۔

تشدد اور دیگر اقسام کے ظالمانہ، غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک اور سزاؤں  کے خلاف  اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایلس جِل ایڈورڈز نے کہا، ''طالبان کو بغیر کسی تاخیر کے راین کوربیٹ کو ہسپتال میں طبی علاج کی سہولت فراہم کرنا چاہیے۔‘‘

راین کوربیٹ کی رہائی کے لیے امریکہ میں مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیںتصویر: Jack Gruber/USA TODAY/picture alliance

انہوں نے کہا کہ  امدادی کارکن راین کوربیٹ کو بغیر کسی الزام کے ''بالکل ناکافی اور بین الاقوامی معیار سے کافی نیچے‘‘ کے حالات میں رکھا گیا ہے۔ ایڈورڈز نے مزید کہا، ''اس صورتحال سے  ان (کوربیٹ) کی جسمانی اور ذہنی صحت پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے، جو تیزی سے گر رہی ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کی وقائع نگار اس خاتون ماہر کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ معاملہ براہ راست طالبان کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ایڈورڈز نے کہا، ''مناسب طبی دیکھ بھال کے بغیر انہیں(کوربیٹ) کو ناقابل تلافی نقصان یا موت کا بھی خطرہ ہے۔‘‘ کوربیٹ اور ان کا خاندان 2010 میں افغانستان گئے تھے۔

اس کے بعد سے انہوں نے وہاں غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کیا اور پھر ملک کے نجی سیکٹر کے اداروں کو تقویت دینے کے لیے بلوم افغانستان کے نام سے اپنا مشاورت، مائیکرو فنانسنگ اور مختلف منصوبوں کا جائزہ لینے کا کام شروع کیا۔ وہ 2021ء میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ افغانستان سے چلے گئے تھے۔

طالبان نے 2021ء میں افغانستان میں اقتدار حاصل کیا تھا تصویر: Wakil Kohsar/AFP/Getty Images

 لیکن انہوں  نے اپنی تنظیم کے ساتھ مل کر کام جاری رکھا اور جنوری 2022 میں اپنے کاروباری ویزا کی تجدید کے لیے واپس افغانستان گئے ۔ ان کے وکلاء نے کہا کہ کوربیٹ کے پاس درست ویزا ہونے کے باوجود انہیں  طالبان نے اگست 2022 میں اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ اپنے عملے کو تنخواہیں اور تربیت دینے کے لیے واپس آئے تھے۔

کوربیٹ کے ساتھ گرفتار کیے جانے والے  ایک جرمن اور دو افغان باشندوں کو  بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی ماہر  ایلس جِل ایڈورڈز نے کہا کہ کوربیٹ کو کئی طبی مسائل کا سامنا ہے، جن میں کانوں میں گھنٹیاں بجنا اور وزن میں شدید کمی شامل ہیں۔ وہ بارہا خودکشی اور خود کو نقصان پہنچانے کے ارادوں کا بھی اظہار کر چکے ہیں۔ کابل پر 2021 میں طالبان کے قبضے اور 20 سال کی جنگ کے بعد امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد سے امریکہ کی افغانستان میں اب کوئی سفارتی موجودگی نہیں ہے۔

ش ر⁄ م م (روئٹرز)

طالبان غلط راستے پر گامزن ہیں، بیئربوک

01:49

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں