1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کی طرف سے پندرہ سکیورٹی اہلکار ہلاک کرنے کا دعویٰ

5 جنوری 2012

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ ماہ اغوا کیے گئے سکیورٹی فورسز کے پندرہ اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ وہ طالبان باغیوں کے اس دعوے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

جمعرات کو پاکستانی طالبان باغیوں کی کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا ہےکہ پاکستانی فورسز کے پندرہ مغوی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

پاکستانی طالبان نے بائیس دسمبر کو افغان سرحد سے ملحق ایک قبائلی علاقے میں واقع ایک سرحدی چوکی پر حملہ کر کے ان سکیورٹی فورسز کو یرغمال بنا لیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ فرنٹئر کانسٹیبلری کے اہلکار تھے، جو سرحدی علاقے ٹانک کے نواح تعینات تھے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں طالبان کے ایک سو سے زائد دھڑے متحرک ہیںتصویر: picture alliance/dpa

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے خبر ایجنسی اے پی کو ایک نامعلوم جگہ سے ٹیلی فون کر کے بتایا کہ ان سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر کے جمعرات کو ان کی لاشیں شمالی وزیرستان میں پھینک دی گئی ہیں۔ آزاد ذرائع سے ابھی اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

تشدد کے اس تازہ مبینہ واقعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان میں طالبان باغیوں کے سبھی دھڑے حکومت پاکستان سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں طالبان کے ایک سو سے زائد دھڑے متحرک ہیں۔

گزشتہ کچھ عرصے سے ایسی اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ پاکستانی خفیہ ادارے طالبان باغیوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اسی دوران طالبان باغیوں کی طرف سے ایسے دعوؤں کی تردید بھی کی جاتی رہی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں